مسلم انصاری کی غزل

    جنون شوق میں ایسا بھی وقت آتا ہے انساں پر

    جنون شوق میں ایسا بھی وقت آتا ہے انساں پر کہ آتی ہے ہنسی خود اپنے ہی جیب و گریباں پر کلی خاموش پھول افسردہ شبنم ہر نفس گریاں میں حیراں ہوں کہ روؤں یا ہنسوں فصل بہاراں پر بہار سنبل و ریحاں سے تنہا کھیلے والے بڑے احسان ہیں میرے بھی اس صحن گلستاں پر بجھے دل کا فسانہ چھیڑنے والو ...

    مزید پڑھیے

    چلی ہے آج فلک پر مری فغاں کی بات

    چلی ہے آج فلک پر مری فغاں کی بات گئی کہاں سے کہاں تک غم نہاں کی بات کلی کلی میں نہ پڑ جائے جان تو کہنا چمن میں چھیڑ کے دیکھو مری زباں کی بات وہی قفس کی زباں بندیاں یہاں بھی ہیں ہم آشیاں میں کریں کیسے آشیاں کی بات مری جبیں کے فسانے کو بھولنے والے جو میں بھی بھول گیا تیرے آستاں کی ...

    مزید پڑھیے

    چھپا کر میری نظروں سے جمال روئے تاباں کو

    چھپا کر میری نظروں سے جمال روئے تاباں کو سہارا دے رہا ہے کوئی میرے ذوق عرفاں کو نہیں جن کو میسر مسکرانا فصل گل میں بھی وہی غنچے بدل دیتے ہیں تقدیر گلستاں کو ہمیں ہر دور میں ہوتے ہیں معمار گلستاں بھی ہمیں دیتے ہیں زینت بھی در و دیوار زنداں کو جدھر دیکھو ادھر ویرانیاں ہیں صحن ...

    مزید پڑھیے

    جفائے چرخ کہ جور بتاں نہیں ہوتا

    جفائے چرخ کہ جور بتاں نہیں ہوتا وفا کے نام پہ کیا کیا یہاں نہیں ہوتا وہ اپنی خوئے جفا تو نہیں بھلا بیٹھے ہے بات کیا جو مرا امتحاں نہیں ہوتا جو بے نیاز تقاضائے آستاں کر دے وہ سجدہ دوش جبیں پر گراں نہیں ہوتا خلوص جذبۂ تعمیر بھی ہے شرط اے دوست کہ چار تنکوں کا نام آشیاں نہیں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2