آؤ چلو اسکول چلیں ہم
رات نے باندھا اپنا پرچم اب وہ کہاں ظلمت کے دم خم حسن مجسم صبح کا عالم بچوں میں ہے شور یہ پیہم آؤ چلو اسکول چلیں ہم رات گئی لے کر اندھیارا اب ہے چاروں اور اجالا بچوں نے بستوں کو سنبھالا سب نے مل کر گیت یہ گایا آؤ چلو اسکول چلیں ہم امن کی ہم پہچان بنیں گے گوتم کا نروان بنیں گے بھارت ...