آؤ چلو اسکول چلیں ہم

رات نے باندھا اپنا پرچم
اب وہ کہاں ظلمت کے دم خم
حسن مجسم صبح کا عالم
بچوں میں ہے شور یہ پیہم
آؤ چلو اسکول چلیں ہم
رات گئی لے کر اندھیارا
اب ہے چاروں اور اجالا
بچوں نے بستوں کو سنبھالا
سب نے مل کر گیت یہ گایا
آؤ چلو اسکول چلیں ہم
امن کی ہم پہچان بنیں گے
گوتم کا نروان بنیں گے
بھارت کی ہم شان بنیں گے
پڑھ لکھ کر انسان بنیں گے
آؤ چلو اسکول چلیں ہم
کیوں نہ بنائیں ایسے نقشے
جن سے دیش میں دولت برسے
بنجر دھرتی سونا اگلے
یہ بھی ملے گا علم و عمل سے
آؤ چلو اسکول چلیں ہم
کھیتی باڑی دیش کی زینت
اپنی دھرتی اپنی محنت
کام سے ہے دنیا میں عزت
عزت ہے محنت کی بدولت
آؤ چلو اسکول چلیں ہم
دیش کے سر کا تاج بنیں گے
بھارت کی ہم لاج بنیں گے
کل کے کیوں محتاج بنیں گے
جو بھی بنیں گے آج بنیں گے
آؤ چلو اسکول چلیں ہم