Mushfiq Khwaja

مشفق خواجہ

پاکستان کے معروف طنز و مزاح نگار، اپنے کالم ’خامہ بگوش‘ کے لیے مشہور

Prominent writer of humour/satire, famous for his column 'khama-bagosh.'

مشفق خواجہ کے تمام مواد

23 غزل (Ghazal)

    کوئی دل تو نہیں ہے کہ ٹھہر جائے گا

    کوئی دل تو نہیں ہے کہ ٹھہر جائے گا وقت اک خواب رواں ہے سو گزر جائے گا ہر گزرتے ہوئے لمحے سے یہی خوف رہا حسرتوں سے مرے دامن کو یہ بھر جائے گا شدت غم سے ملا زیست کو مفہوم نیا ہم سمجھتے تھے کہ دل جینے سے بھر جائے گا چند لمحوں کی رفاقت ہی غنیمت ہے کہ پھر چند لمحوں میں یہ شیرازہ بکھر ...

    مزید پڑھیے

    دہر کو لمحۂ موجود سے ہٹ کر دیکھیں

    دہر کو لمحۂ موجود سے ہٹ کر دیکھیں نئی صبحیں نئی شامیں نئے منظر دیکھیں گھر کی دیواروں پہ تنہائی نے لکھے ہیں جو غم میرے غم خوار انہیں بھی کبھی پڑھ کر دیکھیں آپ ہی آپ یہ سوچیں کوئی آیا ہوگا اور پھر آپ ہی دروازے پہ جا کر دیکھیں کچھ عجب رنگ سے کٹتے ہیں شب و روز اپنے لوگ کیا کچھ نہ ...

    مزید پڑھیے

    مثال عکس کنج ذات سے باہر رہا ہوں میں

    مثال عکس کنج ذات سے باہر رہا ہوں میں کہ آپ اپنے مقابل آئینہ بن کر رہا ہوں میں عجب موسم تھا جب قربت تری سرمایۂ جاں تھی وہی موسم ہے اور ترک تعلق کر رہا ہوں میں تمہاری مشکلیں آساں ہوئی ہیں ڈوبنے والو! مجھے دیکھو کہ ساری عمر ساحل پر رہا ہوں میں اسی معمورۂ خوابیدگاں شہر خموشاں ...

    مزید پڑھیے

    غم ہی لے دے کے مری دولت بیدار نہیں

    غم ہی لے دے کے مری دولت بیدار نہیں یہ خوشی بھی ہے میسر کوئی غم خوار نہیں خود سے بھی توڑ چکا ہوں میں تعلق اپنا اب مری راہ میں حائل کوئی دیوار نہیں ایسی سنسان کبھی پہلے نہ تھی ہجر کی رات دور تک قافلۂ صبح کے آثار نہیں بات آسان فراوانیٔ غم نے کر دی اب مجھے شکوۂ ناکامئ اظہار ...

    مزید پڑھیے

    کچھ اس طرح سے تیرا غم دیئے جلاتا تھا

    کچھ اس طرح سے تیرا غم دیئے جلاتا تھا کہ خاک دل کا ہر اک ذرہ جگمگاتا تھا اسی لئے نہ کیا تلخی‌ٔ جہاں کا گلا ترا خیال پس پردہ مسکراتا تھا نہ یاد رکھتا تھا مجھ کو نہ بھول جاتا تھا کبھی کبھی وہ مجھے یوں بھی آزماتا تھا ہر آئنہ تھا سراپا حجاب میرے لیے میں اپنے آپ کو دیکھوں نظر وہ آتا ...

    مزید پڑھیے

تمام

2 قصہ (Latiife)

    کتابوں کی غرقابی

    جگن ناتھ آزاد مشفق خواجہ سے ملنے گئے تو بات چیت میں بار بار اپنی کتابوں کی غرقابی کا تذکرہ بڑے دردناک انداز میں کرتے رہے اور یہ بھی کہتے رہے۔ ’’اس میں نہ صرف مطبوعہ کتابیں ضائع ہوئیں بلکہ کچھ غیر مطبوعہ تصانیف کے مسودے بھی برباد ہوگئے ۔‘‘ خواجہ صاحب جب آٹھ دس دفعہ سیلاب کی ...

    مزید پڑھیے

    ایک دن میں دو جنازے

    ضیاء الحق قاسمی مدیر’’ظرافت‘‘ نے جنرل ضیاء الحق کی قصیدہ گوئی کے سلسلے میں ایک مجموعہ شائع کیا ۔ اختر انصاری اکبر آبادی کو دفنانے کے بعد قبرستان سے باہر نکلتے ہوئے قاسمی صاحب نے مشفق خواجہ کو کتاب پیش کی ۔ خواجہ صاحب نے کتاب کا ورق پلٹا اور واپس کرتے ہوئے کہا۔ ’’ضیا صاحب ! ...

    مزید پڑھیے