آتا ہے کس انداز سے ٹک ناز تو دیکھو
آتا ہے کس انداز سے ٹک ناز تو دیکھو کس دھج سے قدم پڑتا ہے انداز تو دیکھو طاؤس پری جلوہ کو ٹھکرا کے چلے ہے انداز خرام بت طناز تو دیکھو یک جنبش لب اس کی نے لاکھوں کو جلایا عیسیٰ کو یہ قدرت تھی تم اعجاز تو دیکھو کرتا ہوں میں دزدیدہ نظر گر کبھی اس پر نظروں میں پرکھ لے ہے نظر باز تو ...