آج پلکوں کو جاتے ہیں آنسو
آج پلکوں کو جاتے ہیں آنسو الٹی گنگا بہاتے ہیں آنسو آتش دل تو خاک بجھتی ہے اور جی کو جلاتے ہیں آنسو خون دل کم ہوا مگر جو مرے آج تھم تھم کے آتے ہیں آنسو جب تلک دیدہ گریہ ساماں ہو دل میں کیا جوش کھاتے ہیں آنسو گوکھرو پر تمہاری انگیا کے کس کے یہ لہر کھاتے ہیں آنسو تیری پازیب کے جو ...