آیا ہے مجھ کو ایک بت سیم بر سے خط
آیا ہے مجھ کو ایک بت سیم بر سے خط میں کیوں جواب میں نہ لکھوں آب زر سے خط اللہ رے شوق سلسلۂ نامہ و پیام اک خط گیا ادھر سے اک آیا ادھر سے خط کیا جانوں ہوگا حرف تمنا بھی یا نہیں بھیگا تھا لکھتے وقت مری چشم تر سے خط نامہ عمل کا دیکھ نہ اے داور نشور اس پر تو کھینچ خامۂ رحمت اثر سے ...