Muneer Ahmad Jami

ذائق بنگلوری

ذائق بنگلوری کی غزل

    آیا ہے مجھ کو ایک بت سیم بر سے خط

    آیا ہے مجھ کو ایک بت سیم بر سے خط میں کیوں جواب میں نہ لکھوں آب زر سے خط اللہ رے شوق سلسلۂ نامہ و پیام اک خط گیا ادھر سے اک آیا ادھر سے خط کیا جانوں ہوگا حرف تمنا بھی یا نہیں بھیگا تھا لکھتے وقت مری چشم تر سے خط نامہ عمل کا دیکھ نہ اے داور نشور اس پر تو کھینچ خامۂ رحمت اثر سے ...

    مزید پڑھیے

    جیتے جی خود سے محبت میں گزرنا ہے مجھے

    جیتے جی خود سے محبت میں گزرنا ہے مجھے صورت موجۂ رواں مٹ کے ابھرنا ہے مجھے یاد میں ان کی میں خوں نابہ فشاں کیوں نہ رہوں رنگ اب عشق کی تصویر میں بھرنا ہے مجھے خضر ہیں وہ کہ تھی جن کو ہوس آب حیات بہتر از زیست ترے عشق میں مرنا ہے مجھے ہر شب اس حیلے سے آتی ہے چمن میں شبنم موتیوں سے منہ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2