Munaf Khan muztar

مناف خان مضطر

  • 1931 - 1999

مناف خان مضطر کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    خبر کچھ ہے تجھے تیرے چلے جانے پہ کیا گزری

    خبر کچھ ہے تجھے تیرے چلے جانے پہ کیا گزری پرستاروں پہ کیا گزری صنم خانے پہ کیا گزری پرے دیر و حرم سے بھی گئے کیونکر خدا جانے حدود عقل سے آگے نکل جانے پہ کیا گزری گئے تھے بن سنور کے آئنہ خانے میں وہ اک دن کسے معلوم ہے پھر آئنہ خانے پہ کیا گزری مرا دست جنوں آگے بڑھا ہے جیب و داماں ...

    مزید پڑھیے

    لوٹا سکون میرا دل بے قرار نے

    لوٹا سکون میرا دل بے قرار نے مجھ کو خزاں بنا دیا میری بہار نے تجھ کو یقیں نہیں ہے تو اے چرخ پوچھ لے دیکھا ہے حوصلہ مرا برق و شرار نے شام فراق چاند ستارے نہیں تو کیا روشن کیے ہیں داغ دل داغدار نے عہد شباب ابر سیہ مے کدہ بہ دوش توبہ کو میری توڑ دیا ہے بہار نے مضطرؔ جنون شوق کی ...

    مزید پڑھیے

    مجھ کو سکوں نصیب نہ دل کو قرار ہے

    مجھ کو سکوں نصیب نہ دل کو قرار ہے برہم مزاج گردش لیل و نہار ہے رنگینیاں چمن کی نظر میں نہ آئیں گی میری نگاہ شوق میں رشک بہار ہے یہ کون سا مقام محبت ہے اے جنوں اب تو خیال عیش تصور پہ بار ہے داماں بھی تار تار گریباں بھی چاک چاک جوش جنوں ہے آمد فصل بہار ہے مضطرؔ جنون عشق کی توقیر ...

    مزید پڑھیے