مجھ کو سکوں نصیب نہ دل کو قرار ہے

مجھ کو سکوں نصیب نہ دل کو قرار ہے
برہم مزاج گردش لیل و نہار ہے


رنگینیاں چمن کی نظر میں نہ آئیں گی
میری نگاہ شوق میں رشک بہار ہے


یہ کون سا مقام محبت ہے اے جنوں
اب تو خیال عیش تصور پہ بار ہے


داماں بھی تار تار گریباں بھی چاک چاک
جوش جنوں ہے آمد فصل بہار ہے


مضطرؔ جنون عشق کی توقیر دیکھیے
ہر خار اپنے پائے جنوں پہ نثار ہے