دائرے کھینچ لیے بات سے آگے نہ گئے
دائرے کھینچ لیے بات سے آگے نہ گئے تنگ نظر لوگ روایات سے آگے نہ گئے چاہتے ہم تو بہت کچھ تھے زمانے میں مگر تجھ کو چاہا تو تری ذات سے آگے نہ گئے کارواں ٹھہر گئے رات گزر جانے تک راہبر تھے کہ روایات سے آگے نہ گئے تجھ سے بچھڑے تو کئی بار صدا آئی ہمیں ہم گئے بھی تو خرابات سے آگے نہ ...