آسمانوں کے کھلے باب میں دیکھا جاتا
آسمانوں کے کھلے باب میں دیکھا جاتا میں کسی روز ترے خواب میں دیکھا جاتا خاک ہوں اڑتا ہوں سچ ہے کہ میں آوارہ مزاج پانی ہوتا بھی تو سیلاب میں دیکھا جاتا بد شکن ہے یوں سرابوں میں دکھائی دینا اس سے اچھا تو تھا گرداب میں دیکھا جاتا ایک اجالے نے مجھے جلتا ہوا دیکھ لیا ورنہ میں اب بھی ...