مکیش عالم کے تمام مواد

7 غزل (Ghazal)

    آسمانوں کے کھلے باب میں دیکھا جاتا

    آسمانوں کے کھلے باب میں دیکھا جاتا میں کسی روز ترے خواب میں دیکھا جاتا خاک ہوں اڑتا ہوں سچ ہے کہ میں آوارہ مزاج پانی ہوتا بھی تو سیلاب میں دیکھا جاتا بد شکن ہے یوں سرابوں میں دکھائی دینا اس سے اچھا تو تھا گرداب میں دیکھا جاتا ایک اجالے نے مجھے جلتا ہوا دیکھ لیا ورنہ میں اب بھی ...

    مزید پڑھیے

    آساں رستوں میں ایسے بھی جان کے لالے پڑ جاتے ہیں

    آساں رستوں میں ایسے بھی جان کے لالے پڑ جاتے ہیں چلتے چلتے اپنے جوتوں سے بھی چھالے پڑ جاتے ہیں اس کی آس میں جگتی آنکھیں آخر کالی کیوں نہ پڑیں گی جلتے جلتے رات کی رات چراغ بھی کالے پڑ جاتے ہیں غم کی دہشت گردی میں بھی دل کو کھولے رکھا ہم نے ورنہ اس ماحول میں شہروں شہروں تالے پڑ جاتے ...

    مزید پڑھیے

    کسے خبر تھی ہوا راہ صاف کرتے ہوئے

    کسے خبر تھی ہوا راہ صاف کرتے ہوئے میرا طواف کرے گی طواف کرتے ہوئے میں ایسا ہنس رہا تھا اعتراف کرتے ہوئے کہ وہ تو رو پڑا مجھ کو معاف کرتے ہوئے اب اس سے بڑھ کے محبت کا کیا صلہ ملتا وہ میرا ہو گیا سب کو خلاف کرتے ہوئے بس ایک پیار نے سالم رکھا ہمیں یارو رقیب مر گئے ہم میں شگاف کرتے ...

    مزید پڑھیے

    اب تو اپنے پاس ہیں کیول بچھڑے یاروں کی تصویریں

    اب تو اپنے پاس ہیں کیول بچھڑے یاروں کی تصویریں خالی دسترخوان پہ جیسے ہوں پکوانوں کی تصویریں مجبوری کے پنجرے سے میں تم کو جاتے یوں تکتا ہوں جیسے پرندہ دیکھ رہا ہو اڑتے پرندوں کی تصویریں ایک تصور ایسا بھی ہے ہم تم ساتھ میں بیٹھے ہوں اور اپنے بچے کھینچ رہے ہوں پھر ہم دونوں کی ...

    مزید پڑھیے

    سامنے میرے ہے دنیا جیوں سمندر ریت کا

    سامنے میرے ہے دنیا جیوں سمندر ریت کا اور سب کی زندگی جیسے بونڈر ریت کا ریت کی دیوار کے سائے میں بیٹھا آدمی اور سائے پر بھروسہ دل کے اندر ریت کا ریت کے محلوں میں رہتے کاروباری ریت کے جیت کر دنیا رہے گا ہر سکندر ریت کا نیو جاتی ہے کھسکتی کیا کرے گا رب یہاں دین و مذہب ریت کے ہیں ...

    مزید پڑھیے

تمام