Mujeeb Parwaz

مجیب پرواز

  • 1960

مجیب پرواز کی غزل

    مری تشنہ لبی ہے اور میں ہوں

    مری تشنہ لبی ہے اور میں ہوں وہی سوکھی ندی ہے اور میں ہوں سکون زندگی ہے اور میں ہوں مسلسل بیکلی ہے اور میں ہوں تخیل سبز ہوتا جا رہا ہے عنایت آپ کی ہے اور میں ہوں کئے جاتا ہوں میں عرض تمنا تمہاری خامشی ہے اور میں ہوں سر نخل تمنا مسکراتی بس اک ننھی کلی ہے اور میں ہوں مری تصویر پہ ...

    مزید پڑھیے

    ہم نوا ہم نفس ہم زباں آئنہ

    ہم نوا ہم نفس ہم زباں آئنہ اس لیے میرا طرز بیاں آئنہ جائزہ اپنا لیتے رہو کیا پتا لا کے رکھ دے کوئی کب کہاں آئنہ صاف گوئی میں اپنی مثال آپ ہے مت سمجھئے کہ ہے بے زباں آئنہ چاہئے شوق سے کان بھر دیجئے مجھ سے ہوگا نہیں بد گماں آئنہ لمحہ لمحہ تری یاد میں دم بہ دم لے رہا دیر سے ہچکیاں ...

    مزید پڑھیے

    میٹھے ہوتے ہیں سارے ثمر پیار کے

    میٹھے ہوتے ہیں سارے ثمر پیار کے آؤ مل کر لگائیں شجر پیار کے پھوٹ ڈالے کوئی ان میں ممکن نہیں ہیں یہ رشتے بڑے معتبر پیار کے جلوہ گر ہیں محبت کی رعنائیاں کوئی جا کر تو دیکھے نگر پیار کے پر کترنے کو جن کے بڑھیں قینچیاں وہ کبوتر بنے نامہ بر پیار کے یاد ان کی دلوں میں بسائے چلو ہیں ...

    مزید پڑھیے

    اجلے ملبوس میں دھبے نہیں اچھے لگتے

    اجلے ملبوس میں دھبے نہیں اچھے لگتے رہنما قوم کے جھوٹے نہیں اچھے لگتے ہوں اگر سر پہ تو تقدیس حیا کے ضامن اور ڈھلکیں تو دوپٹے نہیں اچھے لگتے مثل آئینہ ملا کر مرے بھائی مجھ سے تیرے چہرے پہ مکھوٹے نہیں اچھے لگتے اہمیت رات کے دم خم سے ہے دن کی قائم سب ہی اچھے ہوں تو اچھے نہیں اچھے ...

    مزید پڑھیے