مبارک صدیقی کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    صحرا صحرا کہنے سے گلزار بدلتے نئیں

    صحرا صحرا کہنے سے گلزار بدلتے نئیں دیکھ کے تیور دشمن کے ہم یار بدلتے نئیں بات تو یہ ہے بندے کے کردار سے خوشبو آئے گوچی باس لگانے سے کردار بدلتے نئیں گھر کی زینت گھر والوں کی عزت پیار سے ہے لینڈ کروزر پورشے سے گھر بار بدلتے نئیں جن کی فطرت میں ہو ڈسنا ڈس کے رہتے ہیں بی اے ایم اے ...

    مزید پڑھیے

    دنیا کی دل دکھانے کی عادت نہیں گئی

    دنیا کی دل دکھانے کی عادت نہیں گئی اپنی بھی مسکرانے کی عادت نہیں گئی دامن جلا یہ دل جلا یہ انگلیاں جلیں اپنی دیے جلانے کی عادت نہیں گئی کچھ وہ غنیم جان بھی ہے مستقل مزاج کچھ میری جاں سے جانے کی عادت نہیں گئی اس سے کہو خلوص سے لوٹا کرے مجھے میری فریب کھانے کی عادت نہیں گئی وہ ...

    مزید پڑھیے

    کچھ ایسے لوگ بھی دنیا میں پائے جاتے ہیں

    کچھ ایسے لوگ بھی دنیا میں پائے جاتے ہیں جہاں بھی جائیں دئے ہی جلائے جاتے ہیں یہ آزمائشیں یوں ہی عطا نہیں ہوتیں جو لوگ خاص ہوں وہ آزمائے جاتے ہیں ہمیں حسین سے پیغمبروں سے نسبت ہے ہمارے اس لئے بھی دل دکھائے جاتے ہیں وہ شخص صورت خورشید جب نکلتا ہے تو رنگ و نور میں ہم بھی نہائے ...

    مزید پڑھیے

    شام غم آج ذرا ایسے منا لی جائے

    شام غم آج ذرا ایسے منا لی جائے بے سبب ایک غزل اور سنا لی جائے حاکم وقت کو دیکھوں تو دعا کرتا ہوں اتنی عزت دے خدا جتنی سنبھالی جائے میرے مولا وہ خسارے کے سوا کچھ بھی نہیں ہر وہ لمحہ جو تری یاد سے خالی جائے گر مرے ہاتھ میں آ جائے الادیں کا چراغ گھر کا مزدور کوئی ہاتھ نہ خالی ...

    مزید پڑھیے

    کچھ ایسے لوگ بھی دنیا میں پائے جاتے ہیں

    کچھ ایسے لوگ بھی دنیا میں پائے جاتے ہیں جہاں بھی جائیں دیے وہ جلائے جاتے ہیں یہ آزمائشیں یوں ہی عطا نہیں ہوتیں جو لوگ خاص ہوں وہ آزمائے جاتے ہیں ہمیں حسین سے پیغمبروں سے نسبت ہے ہم اس لیے بھی بہت دل دکھائے جاتے ہیں وہ شخص صورت خورشید جب نکلتا ہے تو رنگ و نور میں ہم بھی نہائے ...

    مزید پڑھیے

تمام