Mohan Singh Oberoi Deewana

موہن سنگھ اوبے رائے دیوانہ

  • 1899 - 1984

موہن سنگھ اوبے رائے دیوانہ کے تمام مواد

7 غزل (Ghazal)

    ہر تغیر کو اک پڑاؤ سمجھ

    ہر تغیر کو اک پڑاؤ سمجھ آخری مت اسے الاؤ سمجھ قدر و قیمت جنہیں سمجھتا ہے اپنی فطرت کے کچھ جھکاؤ سمجھ ہر تعصب کو جو ہے دل میں چھپا تو ترقی میں اک رکاؤ سمجھ کچھ تمنائیں ہیں خدا کی دین تو خدا داد انہیں بہاؤ سمجھ زاویوں کو مخالفین کے تو نئے پہلو نئے سجھاؤ سمجھ جسے کہتے ہیں لوگ ...

    مزید پڑھیے

    تعلقات کی دنیا کا حال کیا کہئے

    تعلقات کی دنیا کا حال کیا کہئے کہ مرنا سہل ہے جینا محال کیا کہئے انہیں جو رازق کل کو بھلا کے کرتے ہیں گداگران زماں سے سوال کیا کہئے ادب کی محفلوں اور دین کی مجالس میں نہ کیف حال نہ لطف مقال کیا کہئے حسین آج اتر آئے حسن بازی پر یہ جوش و طرز نمود جمال کیا کہئے حرام ہو گئی انگور و ...

    مزید پڑھیے

    کہئے ایسی بات جو دل میں لگا دے آگ سی (ردیف .. ے)

    کہئے ایسی بات جو دل میں لگا دے آگ سی کیا بھلا ہوگا کسی کا داستان طور سے قیصر و اسکندر اپنی قدردانی کر گئے پوچھ لیتے قیمت اپنی کاش وہ جمہور سے کیفیت نظارے کی ہے فاصلے پر منحصر کیجئے نظارہ کچھ نزدیک سے کچھ دور سے دختر حوا سے جو دیکھا سو دیکھا دیکھیے رو پذیر اخلاق کیسے ہوں پری سے ...

    مزید پڑھیے

    بیٹھا ہوں سر راہ تماشائے رواں ہے

    بیٹھا ہوں سر راہ تماشائے رواں ہے سمٹا ہوا پیری کی نگاہوں میں جہاں ہے پایا تجھے جس نے تجھے ہر چیز میں پایا پانے کی یہی ایک دلیل ایک نشاں ہے ہر وسعت کونین ہے اک آنکھ کے تل میں اک حرف میں کن کے بہم اسباب فکاں ہے اشراک میں اغراق میں ہیں آن و دوام ایک ہے منجمد اک بحر تو اک سرو رواں ...

    مزید پڑھیے

    محبت غزل ہے عبادت غزل ہے

    محبت غزل ہے عبادت غزل ہے غزل معرفت ہے شریعت غزل ہے غنا زیرکی اور لطافت غزل ہے قسم لے لو کثرت میں وحدت غزل ہے تخیل تصور تشابہ توازن اس اربع کی یکجائی صورت غزل ہر اک بند ہر مثنوی طول قامت غزل عرض و جوہر ہے قیمت غزل ہے خودی کو لئے بے خودی کو سنبھالے اطاعت غزل ہے بغاوت غزل ہے غزل ...

    مزید پڑھیے

تمام