ہر تغیر کو اک پڑاؤ سمجھ
ہر تغیر کو اک پڑاؤ سمجھ آخری مت اسے الاؤ سمجھ قدر و قیمت جنہیں سمجھتا ہے اپنی فطرت کے کچھ جھکاؤ سمجھ ہر تعصب کو جو ہے دل میں چھپا تو ترقی میں اک رکاؤ سمجھ کچھ تمنائیں ہیں خدا کی دین تو خدا داد انہیں بہاؤ سمجھ زاویوں کو مخالفین کے تو نئے پہلو نئے سجھاؤ سمجھ جسے کہتے ہیں لوگ ...