آبرو کیا پیرہن جب بے گریباں رہ گیا
آبرو کیا پیرہن جب بے گریباں رہ گیا بارے آنسو پچھ گئے میرے کہ داماں رہ گیا ہیں یہیں کے یہ بھی پھر اعمال کیوں جاتے ہیں ساتھ جو کیا تھا ہم نے یاں پیدا وہ سب یاں رہ گیا آدمی پر راز حسن بے نشاں کیوں کر کھلے جس قدر ظاہر ہوا اتنا ہی پنہاں ہو گیا کھائیں کیوں غم گر نہیں باقی نشان جوئے ...