Mohammad Yahya Jameel

محمد یحییٰ جمیل

محمد یحییٰ جمیل کی غزل

    حسین جادو نگار چہرے مگر وہ چہرہ

    حسین جادو نگار چہرے مگر وہ چہرہ قدم قدم نو بہار چہرے مگر وہ چہرہ نسیم باد سحر کے جھونکے ہزار چہرے ہزار وجہ قرار چہرے مگر وہ چہرہ حیا سے مملو یہ با وفا سادگی کے پیکر یہ نیک الفت شعار چہرے مگر وہ چہرہ یہ فتنہ ساماں حسیں بدن کے ابھار توبہ فراغ دل بے شمار چہرے مگر وہ چہرہ ہلال ...

    مزید پڑھیے

    چشم پر آب گھٹا سی اس کی

    چشم پر آب گھٹا سی اس کی دیکھیے ریگ شناسی اس کی آج چہرے کو نظر لگنے لگی یاد آئی تھی ذرا سی اس کی یاد کا دریا چڑھا جاتا ہے پھر نگاہیں ہوئیں پیاسی اس کی گرد آلودہ نہیں بال کوئی سر پہ رہتی ہے ردا سی اس کی چاک جو آخر شب ہو گئی ہے اشکوں سے اب وہ قبا سی اس کی آپ حیران ہے دنیا اس پر دیو ...

    مزید پڑھیے

    ایک تمنا لاکھوں لاشیں

    ایک تمنا لاکھوں لاشیں خواہش پوری باقی باتیں تیرا چہرہ دیکھنا چاہیں تاریکی ہیں اندھی آنکھیں اپنی منزل اجڑی قبریں اپنی دولت سوکھی گھاسیں چھایا سہمی کانپ رہی ہے اس کا آنگن اس کی شاخیں وقت کا پہیا اتنا دھیما کب تک انگاروں پر راتیں کیا بولیں قسمت کے مارے چھاگل خالی رستی ...

    مزید پڑھیے

    عشق کے صحراؤں میں خوابوں کا رم

    عشق کے صحراؤں میں خوابوں کا رم خیمۂ گرد سفر ہے اور ہم محمل لیلیٰ سراب اندر سراب بے کراں ہے ذات کے صحرا کا غم شہر آبادی تھکن ملبوس روح روشنی پیہم اندھیرا ہر قدم دشت چاہ خشک کھنڈر اور سانپ قافلے کی منتظر ہے چشم نم

    مزید پڑھیے