Mohammad Naeemullah Khayali

محمد نعیم اللہ خیالی

محمد نعیم اللہ خیالی کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    شگفتہ آج کچھ دل کی کلی معلوم ہوتی ہے

    شگفتہ آج کچھ دل کی کلی معلوم ہوتی ہے بہار خندۂ گل زندگی معلوم ہوتی ہے وہ میرے دل کی کہتے ہیں میں ان کے دل کی کہتا ہوں محبت اتفاق باہمی معلوم ہوتی ہے مکر جائیں وہ وعدہ سے مجھے باور نہیں آتا خلاف شان خو یہ حسن کی معلوم ہوتی ہے وہی دن ہیں وہی راتیں وہی ہم ہے وہی باتیں مگر پھر بھی ...

    مزید پڑھیے

    ستم کی تیغ چلی تیر بھی جفا کے چلے

    ستم کی تیغ چلی تیر بھی جفا کے چلے جو بات حق تھی سر دار ہم سنا کے چلے کچھ ایسی دور نہ تھیں منزلیں محبت کی وفور شوق میں ہم فاصلے بڑھا کے چلے جو آب و دانہ چمن سے اٹھا چمن والو ہر اک شاخ پہ ہم آشیاں بنا کے چلے اٹھے تو محفل رنداں سے تشنہ کام مگر قدم قدم پہ ہم ایک مے کدہ بنا کے چلے سلگ ...

    مزید پڑھیے

    دل کچھ سمجھ سکا نہ معمے جناب کے

    دل کچھ سمجھ سکا نہ معمے جناب کے انداز ہی عجب ہیں سوال و جواب کے دل لے کے میرا عشق کی سوغات بخش دی قربان جائیے کرم بے حساب کے کل کائنات حسن نہیں حسن کائنات رخ اور بھی ہیں جلوۂ زیر نقاب کے ہر خون آرزو سے نئے حوصلے ملے ممنون ہم ہیں کوشش نا کامیاب کے جان عزیز دے کے حیات دوام لی زندہ ...

    مزید پڑھیے