نہ گل نہ سرو میان بہار ہوتا ہے
نہ گل نہ سرو میان بہار ہوتا ہے ہماری خاک سے پیدا چنار ہوتا ہے کبھی جو جلوۂ رخسار یار ہوتا ہے چراغ طور چراغ مزار ہوتا ہے اٹھا جنازہ جو میرا قضا لگی کہنے کہ جو پیادہ ہے آخر سوار ہوتا ہے ملا کے خاک میں تن کو گئی بہشت میں روح کسی کا کون زمانے میں یار ہوتا ہے بجا ہے تخت سلیماں پہ بھی ...