Meer Kallu Arsh

میر کلو عرش

عظیم شاعر میر تقی میر کے بیٹے

Son of the legendary poet Mir Taqi Mir.

میر کلو عرش کی غزل

    تھا نجم بخت تیرہ مقابل تمام رات

    تھا نجم بخت تیرہ مقابل تمام رات آنکھوں تلے پھرا مرے قاتل تمام رات ہاروت ساں ذقن میں رہا دل تمام رات گزری میانۂ چہ بابل تمام رات کس گل نے گل کیا تھا مری شمع گور کو تھا قبر پر ہجوم عنادل تمام رات دھبہ لگے نہ رنگ سفید و سیاہ میں ہے گو تمام دن کے مقابل تمام رات روشن تھی صبح تک مرے ...

    مزید پڑھیے

    ہر غم میں کریم ہے ہمارا

    ہر غم میں کریم ہے ہمارا اللہ رحیم ہے ہمارا کہتا ہے رحم کھا کے معبود یہ عبد یتیم ہے ہمارا صحت ہے مرض قضا شفا ہے اللہ حکیم ہے ہمارا تو خوش ہو کہ ہے دہان خنداں دل غم سے دو نیم ہے ہمارا قسمت میں جو ہے وہی ملے گا مقسوم قسیم ہے ہمارا دل غیرت گل ہے داغ غم سے دم رشک‌‌ شمیم ہے ...

    مزید پڑھیے

    مجھ کو مسند پہ قلمداں بخشا

    مجھ کو مسند پہ قلمداں بخشا شیر قالیں کو نیستاں بخشا پیر کنعاں کو دیا داغ فراق ایک زن کو مہ کنعاں بخشا مرض عشق میں موت آتی ہے تو نے ہر درد کو درماں بخشا قابل دید ہے حسن حکمت حور کو روضۂ رضواں بخشا قطرہ بھی وسعت رحمت سے ہے بحر چشم کو نوح کا طوفاں بخشا دل نالاں کو دیے داغ ...

    مزید پڑھیے

    ہے مرا تار نفس تار قفس

    ہے مرا تار نفس تار قفس رشتہ برپا ہوں گرفتار قفس مرغ دل کو ذبح اے صیاد کر اور طائر ہیں سزا‌وار قفس شوق بلبل کو اسیری کا جو ہو ہو زر گل سے خریدار قفس کیوں نہ میں رنگیں‌ بیاں ہوں قید رنج مرغ خوش‌ خواں ہے سزاوار قفس زندگی سے قید میں بھی ہوں سبک گاہ بار دام گہہ بار قفس مجھ سا بلبل ...

    مزید پڑھیے

    سن کے فرقت چپ ہوا ایسا کہ مردا ہو گیا

    سن کے فرقت چپ ہوا ایسا کہ مردا ہو گیا پوچھتا ہے یار رو رو کر تجھے کیا ہو گیا دیکھ کر چشم سیاہ ماہ رو وحشت ہوئی چاندنی میں اس ہرن کا رنگ کالا ہو گیا کر دیا ابرو نے دو ٹکڑے برنگ ذوالفقار ایک ہی تلوار میں ساری کا آدھا ہو گیا کیا دیا بوسہ لب شیریں کا ہو کر ترش رو منہ ہوا میٹھا تو کیا ...

    مزید پڑھیے

    ہم سے کرتا ہے عبث گفتار کج

    ہم سے کرتا ہے عبث گفتار کج راست بازوں سے نہ ہو اے یار کج عشق ابرو سے تری اے کج کلاہ باندھتا ہے ماہ نو دستار کج ہے تواضع بھی بزرگی کا نشاں کیوں نہ ہو پیری میں جسم زار کج کج روی اس زلف کا ہے خاصہ جس طرح ہے مار کی رفتار کج ہات یوں قاتل جبینوں کا لگا جس طرح پہنے صنم زنار کج راستی اک ...

    مزید پڑھیے

    خوں بہانے کا بہانہ ہے بھلا میرے بعد

    خوں بہانے کا بہانہ ہے بھلا میرے بعد تین دن پان بھی کھانا نہ ذرا میرے بعد فاتحہ پڑھ کے وہ رونے جو لگا میرے بعد شور محشر مرے مدفن پہ اٹھا میرے بعد سامنا ہوتے ہی یارو وہ برا مانتا ہے میرا احوال کہو اس سے بھلا میرے بعد دل احباب نہ مدفن پہ جلا مثل چراغ پھر گئی ایسی زمانے کی ہوا میرے ...

    مزید پڑھیے

    درویش قید غم میں دل زار ہو گیا

    درویش قید غم میں دل زار ہو گیا آزاد ہو گیا جو گرفتار ہو گیا یوسف بھی لاکھ جاں سے خریدار ہو گیا تو گھر میں غل ترا سر بازار ہو گیا رخنہ طریق عشق میں ڈالا جو ہجر نے ناسور دل کا روزن دیوار ہو گیا قاتل نے قتل بھی جو سبک جان کر کیا لاشہ برنگ روح سبکبار ہو گیا اگلا جو زہر افعی گیسوئے ...

    مزید پڑھیے

    دل آئنہ ہے جوہر عکس رو ہے

    دل آئنہ ہے جوہر عکس رو ہے یوں ہی تجھ سے میں ہوں یوں ہی مجھ میں تو ہے اگر گل ہے تو جان بلبل بھی تو ہے تو ہر رنگ میں رنگ تو ہر بو میں بو ہے مری خاک اشک ندامت سے تر ہے تیمم بھی کریے تو حکم وضو ہے بجا لن ترانی ہے خاموش ہیں ہم جو اٹھ جائے پردہ تو پھر گفتگو ہے تری زلف‌ پر خم کا دیوانہ ...

    مزید پڑھیے

    اپنی پرسش جو ہو ارباب وفا سے پہلے

    اپنی پرسش جو ہو ارباب وفا سے پہلے مانگیے دولت دیدار خدا سے پہلے جھک گیا وہ شہ حسن آ کے گدا سے پہلے خم ہوئی زلف دوتا قد دوتا سے پہلے چشم مشتاق لڑی چشم دوتا سے پہلے سامنا ہوگا بلاؤں کا بلا سے پہلے تو ہر اک اسفل و اعلیٰ کا ہے رزاق کریم استخواں سگ کو پہنچتا ہے ہما سے پہلے بعد ہو ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 3