بلبل
چمن میں لائی ہے پھولوں کی آرزو تجھ کو ملا کہاں سے یہ احساس رنگ و بو تجھ کو تری طرح کوئی سرگشتۂ جمال نہیں گلوں میں محو ہے کانٹوں کا کچھ خیال نہیں خزاں کا خوف نہ ہے باغباں کا ڈر تجھ کو مآل کار کا بھی کچھ خطر نہیں تجھ کو خوش اعتقاد و خوش آہنگ خوش نوا بلبل جگر کے داغ کو پر نور کر دیا کس ...