Majnoon Gorakhpuri

مجنوں گورکھپوری

ممتاز ترقی پسند نقاد، رومانوی طرز کے افسانہ نگاروں میں شامل

Prominent progressive critic and a story writer of romantic nature

مجنوں گورکھپوری کے مضمون

    نئی اور پرانی قدریں

    انگریزی کے مشہور نقاد ادیب میتھیوآرنلڈ نے انیسویں صدی کے دوسرے نصف میں اپنے دور کے انتشار، تذبذب اوربے اطمینانی کوکرب کے ساتھ محسوس کرتے ہوئے کہا تھا، ’’ہم لوگ اس وقت دودنیاؤں کے درمیان سانس لے رہے ہیں، ایک تو مرچکی ہے اوردوسری اس قدر بے سکت ہے کہ کسی طرح پیدا نہیں ...

    مزید پڑھیے

    حالی کا مرتبہ اردو ادب میں

    تاریخ ادب میں حالی کی تین حیثیتیں ہیں۔ سب سے پہلے تو وہ شاعر تھے اور غزل کے شاعر۔ میں یہ کچھ صرف اس لئے نہیں کہہ رہا ہوں کہ ان کی کلیات کا ایک خاصا جزو غزلیات پر مشتمل ہے، بلکہ اس لئے کہ ایک مخصوص قسم کا تغزل ان کی فطرت کا ایک اہم عنصر تھا اور یہ عنصر جیسا کہ میں ابھی واضح کرنے کی ...

    مزید پڑھیے

    حسن اور فنکاری

    فنکاری ایک فکریاتی حرکت (Ideological Activity) ہے جو انسان کے اجتماعی جذبات اور خیالات کی نمائندگی کرتی ہے۔ پوچھا جا سکتا ہے کہ اس اعتبار سے فنکاری اور انسان کے اجتماعی شعور کے دوسرے مظاہر کے درمیان کیا فرق ہے؟ فن کاری حقیقت کو ایک مخصوص تخیلی پیکر دے کر پھر سے پیدا کرتی ہے، لیکن یہ ...

    مزید پڑھیے

    ادب اور زندگی

    ادب کیا ہے؟ اس کا وجود دنیا میں کیوں ہوا؟ انسان کی زندگی سے اس کا کیا تعلق ہے یا ہو سکتا ہے یا ہونا چاہئے؟ یہ اور اسی قسم کے بہت سے سوالات جو اسی قدر پرانے ہیں جس قدر کہ خود ادب۔ اور ارباب فکر ہر ملک اور ہر دور میں ان کے جواب دیتے آئے ہیں۔ اگر آج ہم انہیں جوابات کو دہرا دیں تو ہم ...

    مزید پڑھیے

    میر اور ہم

    جانے کا نہیں شور سخن کا مرے ہرگزتا حشر جہاں میں مرا دیوان رہےگامیرعبوری دور اور اس کا انتشار و اختلال انسانی تمدن کی تواریخ میں کوئی نیا سانحہ نہیں ہے۔ معاشرتی رستخیز، ہمار ی زندگی کے ارتقاء کا ادنی منظر رہا ہے۔ زمانہ قبل تاریخ سے لے کر اس وقت تک ہماری زندگی نہ جانے کتنے ...

    مزید پڑھیے

    نظیر اکبرآبادی (ایک بار پھر)

    ابھی ایک مہربان دوست نے مارچ کے ’’جامعہ‘‘ کی طرف مجھے متوجہ کیا اور جناب سید اختر علی نے نگار کے نظیر نمبر پر جو فاضلانہ تبصرہ حوالہ قلم فرمایا ہے اس کو مجھے پڑھنا پڑا۔ فاضل تبصرہ نگار کی نظر التفات سالنامہ نگار کے تین اراکین پر خصوصیت کے ساتھ پڑی ہے جن میں خوش نصیبی سے ایک ...

    مزید پڑھیے

    غزل اور عصر جدید

    ایک مبصر کی رائے ہے کہ شاعری جدید دنیا کے لئے بہت کم اہمیت رکھتی ہے اور آج کل کی انسانیت کو شاعری کی کچھ زیادہ پروا نہیں ہے۔ اس کی تردید میں دستے کے دستے اشعار پیش کیے جا سکتے ہیں جو اس وقت بھی دنیا کے ہر گوشے میں آئے دن رنگے جا رہے ہیں۔ اس سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ پچھلے پچیس ...

    مزید پڑھیے

    تاریخ اور تخلیق

    انسان کے جملہ ثقافتی اکتسابات میں جو اس نے تاریک ترین زمانہ قبل تاریخ سے لے کر اب تک حاصل کئے ہیں سب سے اہم، سب سے اعلیٰ اور افضل اور سب سے زیادہ قابل فخر وہ اکتسابات ہیں جن کو مجموعی طور پر فنون لطیفہ کہا جاتا ہے اور جن کی ابتدا اتنی ہی قدیم ہے جتنی کہ ’’انسان دانا‘‘ (Homosapiens) کی ...

    مزید پڑھیے

    نظیر اکبرآبادی اور اردو شاعری میں واقعیت و جمہوریت کا آغاز

    آج میں بچپن کی زندگی اوراس کے اصول و عقاید پر غور کرتا ہوں تو صرف ایک نتیجہ پر پہنچتا ہوں اور وہ یہ کہ بچپن میں ہم جو کچھ ہوتے ہیں وہ ہماری اصلی فطرت ہوتی ہے جس پر زمانہ کی رفتار اور تہذیب و مدنیت کے بڑھتے ہوئے احساس کے ساتھ سیکڑوں ہزاروں پردے پڑ جاتے ہیں، یہاں تک کہ ہماری فطرت ...

    مزید پڑھیے

    نظم سے نثر تک

    جو سوال میں آپ لوگوں کے سامنے پیش کر رہا ہوں، اس پر کم و بیش ایک چوتھائی صدی سے غور کر رہا ہوں۔ یہ وہ زمانہ تھا جبکہ پہلی بار ایک ذمہ دار شخص نے یہ آواز بلند کی تھی کہ غزل شاعری کی ایک ’’نیم وحشی‘‘ صنف ہے، جوآج تک رہ رہ کر گونج رہی ہے۔ حالی جو آزاد کے ساتھ جدید اردو نظم کے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2