کاظم واسطی کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    دوستی یا تھی دشمنی میری

    دوستی یا تھی دشمنی میری زندگی سے نہیں بنی میری حال ایسا نہیں کہ بتلاؤں ایسی حالت نہ تھی کہ تھی میری ہاتھ تھاما بھی اور چھوڑ دیا جیب رستے میں کٹ گئی میری آ گیا یاد اس کو کوئی کام بیچ میں بات رہ گئی میری وہ مری زندگی کا حاصل تھا جس کو سمجھے تھے دل لگی میری یا محبت کی لغزشیں تھیں ...

    مزید پڑھیے

    یہ آرزو اگرچہ بعید از قیاس تھی

    یہ آرزو اگرچہ بعید از قیاس تھی چھٹنے لگی تھی دھوپ کہ دھند آس پاس تھی پھر یوں ہوا کے پی لیا اک بحر بیکراں جیسے ہمارے ہونٹوں پے برسوں کی پیاس تھی کھل نہ سکا کسی پے بھی غم کا معاملہ پر اک نگاہ تھی جو بہت غم شناس تھی اب کے ملے تو پھیر لیں نظریں کچھ اس طرح برگشتگی کی دونوں دلوں میں ...

    مزید پڑھیے

    وارفتگیٔ شوق جنوں درمیان تھی

    وارفتگیٔ شوق جنوں درمیان تھی ورنہ یہ داستاں بھی کوئی داستان تھی گھر سے ملا ہوا تھا کوئی گھر تو کیا ہوا دیوار اک انا کی وہ جو درمیان تھی وہ فکر تھی کہ دھیان تھا یا اک خیال تھا دل کے تخیلات کی اونچی اڑان تھی پر باندھ کے مرے مجھے مجبور کر دیا جب یہ زمین میری مرا آسمان تھی پانے کی ...

    مزید پڑھیے

    اس کار محبت کا بس اتنا ہنر جانا

    اس کار محبت کا بس اتنا ہنر جانا اک بخیہ ادھڑ جانا اک زخم کا بھر جانا احساس رفاقت تو بس اس کے سوا کیا ہے لمحوں کا ٹھہر جانا صدیوں کا گزر جانا اک خواب کو نیندوں کے سائے سے پرے رکھنا اک یاد کا چپکے سے سینے میں اتر جانا کہتے ہیں شکست اس کو دریا میں تلاطم کی بپھری ہوئی لہروں کا ساحل ...

    مزید پڑھیے

    تا حد نظر عرش پے پھیلا جو دھواں ہے

    تا حد نظر عرش پے پھیلا جو دھواں ہے فریاد ہے ماتم ہے بپا آہ و فغاں ہے ڈرتا ہوں نہ ہو جائیں یہ پتھر مری آنکھیں صد شکر ان آنکھوں میں ابھی سیل رواں ہے رونے سے کلیجے کو ملا کرتی ہے ٹھنڈک شبیر سا دنیا میں کوئی غم بھی کہاں ہے میں ہوش میں آؤں بھی تو کس واسطے آؤں مدہوشیٔ غم ہی تو مری جائے ...

    مزید پڑھیے

تمام