دوستی یا تھی دشمنی میری
دوستی یا تھی دشمنی میری زندگی سے نہیں بنی میری حال ایسا نہیں کہ بتلاؤں ایسی حالت نہ تھی کہ تھی میری ہاتھ تھاما بھی اور چھوڑ دیا جیب رستے میں کٹ گئی میری آ گیا یاد اس کو کوئی کام بیچ میں بات رہ گئی میری وہ مری زندگی کا حاصل تھا جس کو سمجھے تھے دل لگی میری یا محبت کی لغزشیں تھیں ...