فطرت دل کی مہربانی ہے
فطرت دل کی مہربانی ہے میں ہوں یا غم کی ترجمانی ہے غم میں بھی دل کو شادمانی ہے ان کی شفقت ہے مہربانی ہے ہر خوشی جن پہ میں نے قرباں کی کیوں انہیں شوق جاں ستانی ہے جو بھی ہے داستان اہل وفا درد و آلام کی کہانی ہے ہم کہاں قابل غم دل تھے اک ستم گر کی مہربانی ہے دل کا رونا ہے اور کچھ ...