معرکہ ختم ہوا جنگ ابھی جاری ہے
معرکہ ختم ہوا جنگ ابھی جاری ہے دل کی مانیں کہ خرد کی یہی دشواری ہے کوئی پتا نہیں ہلتا ہے نہ کھلتی ہے زباں آہ پھر سے کسی طوفان کی تیاری ہے کیوں نہ یہ دیکھ کے بینائی دغا دے جائے شمس پر بھی ابھی ظلمت کا فسوں طاری ہے اب یہ حسرت بھی لئے جاتے ہیں دل کی دل میں یہ تو کہہ لیتے ترا تیر بہت ...