Kamal Jafari

کمال جعفری

کمال جعفری کے تمام مواد

12 غزل (Ghazal)

    بزم احباب میں پھیلی جو سخن کی خوشبو

    بزم احباب میں پھیلی جو سخن کی خوشبو مجھ کو محسوس ہوئی مشک ختن کی خوشبو میرے اشعار میں ہے گنگ و جمن کی خوشبو مجھ کو لگتی ہے بھلی ارض وطن کی خوشبو باغ جنت کے بھی پھولوں میں نہیں ہو سکتی ایسی ہوتی ہے شہیدوں کے بدن کی خوشبو جو روایات کے منکر ہیں یہ کہہ دو ان سے میری تہذیب میں ہے عہد ...

    مزید پڑھیے

    آواز اپنے دل کی ہوں بانگ درا نہیں

    آواز اپنے دل کی ہوں بانگ درا نہیں آئے نہ میرے پاس جو درد آشنا نہیں غیروں سے بھی نباہ تمہارا نہ ہو سکا کیا اب بھی یہ کہو گے کہ تم بے وفا نہیں چہروں پہ اختلاف صداؤں میں انتشار اس شہر سنگ دل میں کوئی ہم نوا نہیں یوں گمرہی میں آج ہے ہر شخص مبتلا جیسے زمانے بھر میں کوئی رہنما ...

    مزید پڑھیے

    ابھی دکھی ہوں بہت اور بہت اداس ہوں میں

    ابھی دکھی ہوں بہت اور بہت اداس ہوں میں ہنسوں تو کیسے کہ تصویر درد و یاس ہوں میں قریب رہ کے بھی تو مجھ سے دور دور رہا یہ اور بات کہ برسوں سے تیرے پاس ہوں میں بھٹک رہا ہوں ابھی خار دار صحرا میں مگر مزاج گلستاں سے روشناس ہوں میں جو تیرگی میں دیا بن کے روشنی بخشے اس اعتماد کی ہلکی سی ...

    مزید پڑھیے

    گل و سمن کی طرح دل میں ہنس رہے ہیں ہم

    گل و سمن کی طرح دل میں ہنس رہے ہیں ہم یہ اور بات بظاہر بجھے بجھے ہیں ہم کوئی بھی واہمہ گمراہ کر نہیں سکتا ترے خیال کی زنجیر میں بندھے ہیں ہم کبھی تو الجھا کئے کیسے کیسے لوگوں سے کبھی تو ایسے ہوا خود سے لڑ پڑے ہیں ہم نگار خانے میں تصویر خستہ تر کی طرح کسی کے سامنے کب سے سجے ہوئے ...

    مزید پڑھیے

    ہر آدمی نے تہ دل سے دی دعا تجھ کو

    ہر آدمی نے تہ دل سے دی دعا تجھ کو تمام شہر سے پھر بھی رہا گلہ تجھ کو بری لگے تو لگے اس میں کیا خطا میری جو بات کہنی تھی کہہ دی وہ برملا تجھ کو نہ جانے کون سی اس میں تھی مصلحت پنہاں کہ سچ بھی کہنے سے آنے لگی حیا تجھ کو ابھی تو ظلم کو اک فن سمجھ رہا ہے مگر کبھی تو ظلم کی دے گا خدا سزا ...

    مزید پڑھیے

تمام