Kaif Ahmed Siddiqui

کیف احمد صدیقی

کیف احمد صدیقی کے تمام مواد

21 غزل (Ghazal)

    دنیا میں کچھ اپنے ہیں کچھ بیگانے الفاظ

    دنیا میں کچھ اپنے ہیں کچھ بیگانے الفاظ کس کو اتنی فرصت ہے جو پہچانے الفاظ ریگ علامت میں بھی جل کر پا نہ سکے مفہوم صحرائے معنی میں بھی بھٹکے انجانے الفاظ دشت ازل سے دشت ابد تک چھان چکا میں خاک اور کہاں لے جائیں گے اب بھٹکانے الفاظ بے معنی ماحول میں رہ کر ذہن ہوا ماؤف مجھ کو بھی ...

    مزید پڑھیے

    ہم ایک ڈھلتی ہوئی دھوپ کے تعاقب میں

    ہم ایک ڈھلتی ہوئی دھوپ کے تعاقب میں ہیں تیز گام سائے سائے جاتے ہیں چمن میں شدت درد نمود سے غنچے تڑپ رہے ہیں مگر مسکرائے جاتے ہیں میں وہ خزاں کا برہنہ بدن شجر ہوں جسے لباس زخم بہاراں پہنائے جاتے ہیں شفق کی جھیل میں جب بھی ہے ڈوبتا سورج تو پاس دھوپ ہی جاتی نہ سائے جاتے ہیں یہ ...

    مزید پڑھیے

    جو صدا گونجتی تھی کانوں میں

    جو صدا گونجتی تھی کانوں میں منجمد ہو گئی زبانوں میں لمحہ لمحہ پگھل رہی ہے حیات خواب کی یخ زدہ چٹانوں میں کتنے جذبات ہو گئے آہن ان مشینوں کے کارخانوں میں شہد کا گھونٹ بن گیا ہوگا ذائقہ زہر کا زبانوں میں خامشی بھوت بن کے رہتی ہے آج انسان کے مکانوں میں اک حسیں پھول بن کے گرتی ...

    مزید پڑھیے

    اک سانپ مجھ کو چوم کے تریاق دے گیا

    اک سانپ مجھ کو چوم کے تریاق دے گیا لیکن وہ اپنے ساتھ مرا زہر لے گیا اکثر بدن کی قید سے آزاد ہو کے بھی اپنا ہی عکس دور سے میں دیکھنے گیا دنیا کا ہر لباس پہننا پڑا اسے اک شخص جب نکل کے مرے جسم سے گیا ایسی جگہ کہ موت بھی ڈر جائے دیکھ کر میں خود کو زندگی سے بہت دور لے گیا محسوس ہو رہا ...

    مزید پڑھیے

    نام لکھا لیا تو پھر کرتے ہو ہائے ہائے کیوں

    نام لکھا لیا تو پھر کرتے ہو ہائے ہائے کیوں پڑھنا نہ تھا تمہیں اگر درجے میں پڑھنے آئے کیوں کیونکر ہم امتحان دیں سوئیں گے جا کے باغ میں پڑھنے کو آدھی رات تک کوئی ہمیں جگائے کیوں بیٹھے ہیں اپنی سیٹ پر کیسے بھگائیں ماسٹر آئے ہیں دے کے فیس ہم کوئی ہمیں بھگائے کیوں چیخیں گے خوب ہم ...

    مزید پڑھیے

تمام

20 نظم (Nazm)

    مسرت ہوتی ہے

    جب کلاس سے ٹیچر جاتے ہیں تو کتنی مسرت ہوتی ہے ہم مل کر شور مچاتے ہیں تو کتنی مسرت ہوتی ہے چھٹی کی اجازت ملتے ہی ہم جیل کے اک قیدی کی طرح اسکول سے باہر آتے ہیں تو کتنی مسرت ہوتی ہے جس وقت پڑھاتے ہیں ٹیچر دل کتنا پریشاں ہوتا ہے لیکن جب کھیل کھلاتے ہیں تو کتنی مسرت ہوتی ہے جب ہم کو کسی ...

    مزید پڑھیے

    انٹرول

    لو گھنٹہ بجا انٹرول کا اب وقت آیا ہے ہلچل کا اب جو چاہے وہ شور کرے اب ہر لڑکا خود ٹیچر ہے جس چیز کو پایا توڑ دیا ہاتھوں میں سب کے سنیچر ہے گو آج کا دن ہے منگل کا لو گھنٹہ بجا انٹرول کا دیکھو اک چھوٹے بچے سے وہ چھین رہا ہے لنچ کوئی کرسی کو پٹخ کر کرسی پر وہ پھینک رہا ہے بنچ کوئی اسکول ...

    مزید پڑھیے

    چاچا نہرو کا پیغام

    ساری دنیا میں لا جواب بنو انتخابوں کا انتخاب بنو امن و انسانیت کی آب بنو اے گلستان ہند کے بچو مسکراتے ہوئے گلاب بنو تم ہو ہندوستاں کے مستقبل تم سے روشن ہو جادۂ منزل آرزوؤں کے ماہتاب بنو اے گلستان ہند کے بچو مسکراتے ہوئے گلاب بنو کامیابی کی شاہراہوں میں مادر ہند کی نگاہوں ...

    مزید پڑھیے

    نذر غالبؔ

    وائے تقدیر میں گدھا نہ ہوا ہم نوا کرشن چندر کا نہ ہوا ماسٹر کی پلک جھپکتے ہی حاضری دے کے میں روانہ ہوا وہی آیا سوال پرچے میں ایک دن کا بھی جو پڑھا نہ ہوا کھیل بھی ہم سکے نہ جی بھر کے کھیلنے کا بھی حق ادا نہ ہوا مدتوں اپنے ماسٹر جی سے مدرسے میں بھی سامنا نہ ہوا میں وہ دادا ہوں سب کو ...

    مزید پڑھیے

    مرزا غالبؔ

    مادر ہند کے فن کار تھے مرزا غالبؔ اپنے فن میں بڑے ہشیار تھے مرزا غالبؔ آپ کا نام اسداللہ تھا نو شاہ لقب مرزا غالب سے ہوئے بعد میں معروف ادب آج بھی پڑھ کے کلام آپ کا حیرت میں ہیں سب زلف اردو میں گرفتار تھے مرزا غالب مادر ہند کے فن کار تھے مرزا غالب اکبرآباد میں پیدا ہوئے دہلی میں ...

    مزید پڑھیے

تمام