کاشف شکیل کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    فلک کی چیز زمیں پر اتار لائی گئی

    فلک کی چیز زمیں پر اتار لائی گئی یہ عشق کیا تھا کہ جس میں انا گنوائی گئی ہزار جنموں کا بندھن کہا تھا اس نے جسے یہ دوستی تو فقط دو قدم نبھائی گئی ترے لبوں سے چھلکتی رہی شراب مگر ہم ایسے تشنہ لبوں کو نہیں پلائی گئی نہ خوش ادا ہی تھی وہ اور نہ دل ربا تھی مگر ہماری ضد تھی سو ضد میں ہی ...

    مزید پڑھیے

    کاشفؔ غزل تمہاری پڑھی آج رات میں

    کاشفؔ غزل تمہاری پڑھی آج رات میں مانا نہ جیت پاؤں گی میں تم سے بات میں کاشفؔ صنم پرستی نہیں دینیات میں یہ تم کہاں سے پڑ گئے لات و منات میں کاشفؔ کتاب عشق کا اجرا نہ یوں کرو یوں وقت نہ گنوایا کرو واہیات میں کاشفؔ ہمارے پیار میں کیا کیا نہیں ہوا لیکن تمہاری فتح رہی میری مات ...

    مزید پڑھیے

    جاناں ہمارے درمیاں کیا کیا نہیں ہوا

    جاناں ہمارے درمیاں کیا کیا نہیں ہوا باتیں نہیں ہوئیں تھیں یا بوسہ نہیں ہوا جاناں یہ یک بیک سے کہاں جا رہی ہو تم اب تک ہمارا پیار تماشہ نہیں ہوا جاناں یہ بے رخی نہ مجھے مار ڈالے گی ہلکا سا التفات زیادہ نہیں ہوا جاناں تمہاری فوٹو موبائل میں ہے مگر بے‌ چینیوں کا اس سے ازالہ نہیں ...

    مزید پڑھیے

    اب چھوڑ بھی دو یار بدن ٹوٹ رہا ہے

    اب چھوڑ بھی دو یار بدن ٹوٹ رہا ہے بانہوں میں گرفتار بدن ٹوٹ رہا ہے اس کبر سے کب کس کو سکوں آیا میسر مست مئے پندار بدن ٹوٹ رہا ہے دامن جو ہوا چاک تو کچھ غم نہیں لیکن اے حسن کی سرکار بدن ٹوٹ رہا ہے ہر روز پتنگوں سے چراغوں نے کہا یہ مل کر نہ کرو وار بدن ٹوٹ رہا ہے برسوں سے مرا جسم دل ...

    مزید پڑھیے

    ہجرت نے یوں کیا ہے مجھے میری ماں سے دور

    ہجرت نے یوں کیا ہے مجھے میری ماں سے دور یوں لگ رہا ہے جیسے ہوں میں جسم و جاں سے دور روح و بدن کا رشتہ مکین و مکاں کا ہے مطلب ہے موت کا کہ مکیں ہے مکاں سے دور بانہیں چھڑا کے جب وہ گیا میرے پاس سے مجھ کو لگا کہ میں ہوا دار الاماں سے دور جاؤ کہیں بھی موت تمہیں آئے گی ضرور جانا ہے ایک ...

    مزید پڑھیے

تمام