Jitendra Mohan Sinha Rahbar

جتیندر موہن سنہا رہبر

جتیندر موہن سنہا رہبر کے تمام مواد

20 غزل (Ghazal)

    اک گوشۂ دل میں جو کسی کے ہیں مکیں ہم

    اک گوشۂ دل میں جو کسی کے ہیں مکیں ہم یہ زعم ہے گویا کہ ہیں والئ زمیں ہم جاری ہے دلوں کا تو وہی ربط نہانی ہر چند کہیں اور ہیں وہ اور کہیں ہم کیا ہے یہ مکاں کیا یہ دیار اور یہ جہاں کیا یہ اوج ہے اپنا کہ جہاں وہ ہیں وہیں ہم یہ معجزۂ عشق ہے اک زندہ حقیقت آتے ہیں نظر آج جہاں بھر میں ...

    مزید پڑھیے

    زخم کیا ابھرے ہمارے دل میں ان کے تیر کے

    زخم کیا ابھرے ہمارے دل میں ان کے تیر کے گل کھلے گویا کہ خواب عشق کی تعبیر کے پاسباں نے غم دیا اور ہمدموں نے جان لی آج قائل ہو گئے ہم گردش تقدیر کے خود لکھی ہے خون دل سے عشق کی ہر داستاں زیر احساں میں نہیں ہوں کاتب تقدیر کے رکھ دیا ہے لکھنے والے نے کلیجہ چیر کر ہے مصنف منکشف ہر ...

    مزید پڑھیے

    کانوں کو ہے بھائی ہوئی تقریر کسی کی

    کانوں کو ہے بھائی ہوئی تقریر کسی کی آنکھوں میں سمائی ہوئی تصویر کسی کی کچھ عشق میں چلتی نہیں تدبیر کسی کی سر پھوڑ جو رہ جائے ہے تقدیر کسی کی ہر ذرے میں ہے جلوہ ہر اک قطرے میں ہے آب ہے عرش پہ چھائی ہوئی تنویر کسی کی انداز بتوں کے نہیں آتے ہیں نظر میں رہتی ہے نگاہوں میں جو تصویر ...

    مزید پڑھیے

    دوستی اپنی کسی سے نہ شناسائی ہے

    دوستی اپنی کسی سے نہ شناسائی ہے زندگی ایک مسلسل شب تنہائی ہے حسن عنایت ہے رفاقت ہے مسیحائی ہے عشق عبادت ہے پرستش ہے جبیں سائی ہے راز محسوس ہے اس درجہ کہ میرے دل میں خود تماشا ہے وہ اور خود ہی تماشائی ہے جس کے پینے میں بقا جس کے پلانے میں ثواب میری تقدیر میں زاہد وہ شراب آئی ...

    مزید پڑھیے

    متاع خون جگر اشک کو پلا بیٹھے

    متاع خون جگر اشک کو پلا بیٹھے اثاثہ ہاتھ میں جتنا تھا سب اٹھا بیٹھے کسی حسین سے دل کو جو ہم لگا بیٹھے تو اپنی موت کو خود آپ ہی بلا بیٹھے بڑا گناہ کیا جو قبول کی دعوت وہ دل کو لے اڑے اور دور جا بیٹھے اسے بلانے بٹھانے کا ذکر ہی کیا ہے جو از خود آئے نگاہوں میں اور سما بیٹھے ہمارے ...

    مزید پڑھیے

تمام