کرے گا کیا کوئی میرے گلے سڑے آنسو
کرے گا کیا کوئی میرے گلے سڑے آنسو تو کیوں نہ سوکھ ہی جائیں پڑے پڑے آنسو جو یاد آئیں تو دل غم سے پھٹنے لگتا ہے کسی عزیز کی پلکوں میں وہ جڑے آنسو ہوا میں اپنی تہی دامنی سے شرمندہ کسی کی آنکھوں میں تھے یہ بڑے بڑے آنسو خزاں میں پتے بھی ایسے کہاں جھڑے ہوں گے ہماری آنکھوں سے جوں ہجر ...