Jawad Sheikh

جواد شیخ

جواد شیخ کے تمام مواد

24 غزل (Ghazal)

    کرے گا کیا کوئی میرے گلے سڑے آنسو

    کرے گا کیا کوئی میرے گلے سڑے آنسو تو کیوں نہ سوکھ ہی جائیں پڑے پڑے آنسو جو یاد آئیں تو دل غم سے پھٹنے لگتا ہے کسی عزیز کی پلکوں میں وہ جڑے آنسو ہوا میں اپنی تہی دامنی سے شرمندہ کسی کی آنکھوں میں تھے یہ بڑے بڑے آنسو خزاں میں پتے بھی ایسے کہاں جھڑے ہوں گے ہماری آنکھوں سے جوں ہجر ...

    مزید پڑھیے

    اس نے کوئی تو دم پڑھا ہوا ہے

    اس نے کوئی تو دم پڑھا ہوا ہے جس نے دیکھا وہ مبتلا ہوا ہے اب ترے راستے سے بچ نکلوں اک یہی راستہ بچا ہوا ہے آؤ تقریب رو نمائی کریں پاؤں میں ایک آبلہ ہوا ہے پھر وہی بحث چھیڑ دیتے ہو اتنی مشکل سے رابطہ ہوا ہے رات کی واردات مت پوچھو واقعی ایک واقعہ ہوا ہے لگ رہا ہے یہ نرم لہجے ...

    مزید پڑھیے

    ادھر یہ حال کہ چھونے کا اختیار نہیں

    ادھر یہ حال کہ چھونے کا اختیار نہیں ادھر وہ حسن کہ آنکھوں پہ اعتبار نہیں میں اب کسی کی بھی امید توڑ سکتا ہوں مجھے کسی پہ بھی اب کوئی اعتبار نہیں تم اپنی حالت غربت کا غم مناتے ہو خدا کا شکر کرو مجھ سے بے دیار نہیں میں سوچتا ہوں کہ وہ بھی دکھی نہ ہو جائے یہ داستان کوئی ایسی خوش ...

    مزید پڑھیے

    ایک تصویر کہ اول نہیں دیکھی جاتی

    ایک تصویر کہ اول نہیں دیکھی جاتی دیکھ بھی لوں تو مسلسل نہیں دیکھی جاتی دیکھی جاتی ہے محبت میں ہر اک جنبش دل صرف سانسوں کی ریہرسل نہیں دیکھی جاتی اک تو ویسے بڑی تاریک ہے خواہش نگری پھر طویل اتنی کہ پیدل نہیں دیکھی جاتی ایسا کچھ ہے بھی نہیں جس سے تجھے بہلاؤں یہ اداسی بھی مسلسل ...

    مزید پڑھیے

    سب کو بچاؤ خود بھی بچو فاصلہ رکھو

    سب کو بچاؤ خود بھی بچو فاصلہ رکھو اب اور کچھ کرو نہ کرو فاصلہ رکھو خطرہ تو مفت میں بھی نہیں لینا چاہیے گھر سے نکل کے مول نہ لو فاصلہ رکھو فی الحال اس سے بچنے کا ہے ایک راستہ وہ یہ کہ اس سے بچ کے رہو فاصلہ رکھو دشمن ہے اور طرح کا جنگ اور طرح کی آگے بڑھو نہ پیچھے ہٹو فاصلہ رکھو حل ...

    مزید پڑھیے

تمام