ہر روز ہی کرتے ہیں کاغذ پہ یہ فن زندہ
ہر روز ہی کرتے ہیں کاغذ پہ یہ فن زندہ ہم اہل سخن ہیں ہم رکھتے ہیں سخن زندہ جو ہار گئے ہمت رستے میں پڑے ہیں وہ پہنچے وہ ہی منزل پر تھی جن میں لگن زندہ مردہ نہیں کہتے ہیں شیدائے محبت کو زندہ ہیں وہ زندہ ہیں وہ زیر کفن زندہ خوشبو کی توقع ہے بیکار ہی باغوں سے باغوں میں نہیں ملتے وہ ...