Javed Akhtar Bedi

جاوید اختر بیدی

جاوید اختر بیدی کی غزل

    وہ روشنی دماغ کو دینا خیال کی

    وہ روشنی دماغ کو دینا خیال کی حاجت رہے مجھے نہ تمہارے وصال کچھ یوں فنا ہوا ہوں محبت کی آگ میں دنیا کو دے چلا ہوں کہانی ملال کی وہ میری خامشی کو بڑھاتا ہے حشر سے رکھتا ہے لاج میرے لب بے سوال کی سیلاب کی شکست پہ ہنستا ہوا یہ شہر اور آسماں پہ قوس قزح بھی کمال کی ہر دم ہوا کے ساتھ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 3