اپنا جب بوجھ مری جان اٹھانا پڑ جائے
اپنا جب بوجھ مری جان اٹھانا پڑ جائے دوسروں کا نہ کچھ احسان اٹھانا پڑ جائے اس قدر عیش محبت پہ نہ ہو خوش کہ تجھے دوسرے عشق میں نقصان اٹھانا پڑ جائے اس سرائے میں نہ پھیلائیے اجزائے حیات جانے کس وقت یہ سامان اٹھانا پڑ جائے یوں نہ ہو بول پڑوں میں تری خاموشی پر اور تجھے بزم سے مہمان ...