حسن و الفت میں خدا نے ربط پیدا کر دیا
حسن و الفت میں خدا نے ربط پیدا کر دیا درد دل مجھ کو دیا تم کو مسیحا کر دیا خوب کی تقسیم تو نے اے خیال زلف یار دل کو نذر داغ سر کو وقف سودا کر دیا جان لے لینا جلانا کھیل ہے معشوق کا آنکھ سے مارا لب نازک سے زندہ کر دیا مجھ کو شکوہ ہے کہ دل کا خون قاتل نے کیا دل یہ کہتا ہے مجھے قطرے سے ...