تمہارا ذکر مری داستان بن بیٹھا
تمہارا ذکر مری داستان بن بیٹھا میں ایک ذرہ تھا اور آسمان بن بیٹھا سوال کرتے ہیں رہ رہ کے مجھ سے لیل و نہار میں اپنی ذات سے کیوں بد گمان بن بیٹھا وہ جس نے مجھ کو نظر بھر کے بھی نہیں دیکھا وہ شخص میرے فسانے کی جان بن بیٹھا خیال نو سے الجھتا ہوا مرا احساس مری غزل کے سفر کا بیان بن ...