Ismail Merathi

اسماعیل میرٹھی

بچوں کی شاعری کے لئے مشہور

Most famous Urdu poet writing poetry for children.

اسماعیل میرٹھی کی نظم

    تھوڑا تھوڑا مل کر بہت ہو جاتا ہے

    بنایا ہے چڑیوں نے جو گھونسلہ سو ایک ایک تنکا اکٹھا کیا گیا ایک ہی بار سورج نہ ڈوب مگر رفتہ رفتہ ہوا ہے غروب قدم ہی قدم طے ہوا ہے سفر گئیں لحظے لحظے میں عمریں گزر سمندر کی لہروں کا تانتا سدا کنارے سے ہے آ کے ٹکرا رہا سمندر سے دریا سے اٹھتی ہے موج سدا کرتی رہتی ہے دھاوا یہ فوج کراروں ...

    مزید پڑھیے

    گرمی کا موسم

    مئی کا آن پہنچا ہے مہینہ بہا چوٹی سے ایڑی تک پسینا بجے بارہ تو سورج سر پہ آیا ہوا پیروں تلے پوشیدہ سایا چلی لو اور تڑاقے کی پڑی دھوپ لپٹ ہے آگ کی گویا کڑی دھوپ زمیں ہے یا کوئی جلتا توا ہے کوئی شعلہ ہے یا پچھوا ہوا ہے در و دیوار ہیں گرمی سے تپتے بنی آدم ہیں مچھلی سے تڑپتے پرندے اڑ کے ...

    مزید پڑھیے

    ایک وقت میں ایک کام

    ہے کام کے وقت کام اچھا اور کھیل کے وقت کھیل زیبا جب کام کا وقت ہو کرو کام بھولے سے بھی کھیل کا نہ لو نام ہاں کھیل کے وقت خوب کھیلو کودو پھاندو کہ ڈنڈ پیلو خوش رہنے کا ہے یہی طریقہ ہر بات کا سیکھیے سلیقہ ہمت کو نہ ہاریو خدا را مت ڈھونڈیو غیر کا سہارا اپنی ہمت سے کام کرنا مشکل ہو تو ...

    مزید پڑھیے

    قلعۂ اکبرآباد

    وہ بارگہ خاص کی پاکیزہ عمارت تاباں تھے جہاں نیر‌ شاہی و وزارت بڑھتی تھی جہاں نظم و سیاست کی مہارت آتی تھی جہاں فتح ممالک کی بشارت جوں شحنۂ معزول پڑی ہے وہ اکارت سیاح کیا کرتے ہیں اب اس کی زیارت کہتا ہے سخن فہم سے یوں کتبہ دروں کا تھا مخزن اسرار یہی تاج وروں کا اورنگ سیہ رنگ جو ...

    مزید پڑھیے

    نصیحت

    کرے دشمنی کوئی تم سے اگر جہاں تک بنے تم کرو درگزر کرو تم نہ حاسد کی باتوں پہ غور جلے جو کوئی اس کو جلنے دو اور اگر تم سے ہو جائے سرزد قصور تو اقرار و توبہ کرو بالضرور بدی کی ہو جس نے تمہارے خلاف جو چاہے معافی تو کر دو معاف نہیں، بلکہ تم اور احساں کرو بھلائی سے اس کو پشیماں کرو ہے ...

    مزید پڑھیے

    اونٹ

    لق و دق صحرا میں یا میدان میں یا عرب کے گرم ریگستان میں سایہ افگن ہے نہ واں کوئی چٹان سرد پانی کا نہ دریا کا نشان چلچلاتی دھوپ ہے اور چپ ہوا واں پرندہ بھی نہیں پر مارتا تو وہاں کے مرحلے کرتا ہے طے دن بہ دن اور ہفتہ ہفتہ پے بہ پے قیمتی اشیا ہیں تیری پشت پر تاجروں کا ریشم اور شاہوں کا ...

    مزید پڑھیے

    پن چکی

    نہر پر چل رہی ہے پن چکی دھن کی پوری ہے کام کی پکی بیٹھتی تو نہیں کبھی تھک کر تیرے پہیے کو ہے سدا چکر پیسنے میں لگی نہیں کچھ دیر تو نے جھٹ پٹ لگا دیا اک ڈھیر لوگ لے جائیں گے سمیٹ سمیٹ تیرا آٹا بھرے گا کتنے پیٹ بھر کے لاتے ہیں گاڑیوں میں اناج شہر کے شہر ہیں ترے محتاج تو بڑے کام کی ہے اے ...

    مزید پڑھیے

    ملمع کی انگوٹھی

    چاندی کی انگوٹھی پہ جو سونے کا چڑھا جھول اوچھی تھی لگی بولنے اترا کے بڑا بول اے دیکھنے والو تمہی انصاف سے کہنا چاندی کی انگوٹھی بھی ہے کچھ گہنوں میں گہنا چاندی کی انگوٹھی کے نہ میں ساتھ رہوں گی وہ اور ہے میں اور یہ ذلت نہ سہوں گی میں قوم کی اونچی ہوں بڑا میرا گھرانا وہ ذات کی ...

    مزید پڑھیے

    کچھوا اور خرگوش

    ایک کچھوے کے آ گئی جی میں کیجئے سیر و گشت خشکی کی جا رہا تھا چلا ہوا خاموش اس سے ناحق الجھ پڑا خرگوش میاں کچھوے! تمہاری چال ہے یہ یا کوئی شامت اور وبال ہے یہ یوں قدم پھونک پھونک دھرتے ہو گویا اتو زمیں پہ دھرتے ہو کیوں ہوئے چل کے مفت میں بد نام بے چلے کیا اٹک رہا تھا کام تم کو یہ ...

    مزید پڑھیے

    ہوا اور سورج کا مقابلہ

    اک مسافر اپنی دھن میں تھا رواں اس کو ان دونوں نے تاکا ناگہاں ہو گئے آپس میں طے قول و قرار جو لبادہ لے مسافر کا اتار بس اسی کے نام کا ڈنکا بجے سر پہ دستار فضیلت وہ سجے پھر تو آندھی بن کے چل نکلی ہوا ایسی بپھری کر دیا طوفاں بپا اونچے اونچے پیڑ تھرانے لگے جھوک سے جھوکوں کی چرانے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 3