Ishrat Rumani

عشرت رومانی

عشرت رومانی کی غزل

    آوارگیٔ رنگ ہے خوابوں کی طرح ہے

    آوارگیٔ رنگ ہے خوابوں کی طرح ہے وہ شخص شفق زار گلابوں کی طرح ہے ہر موڑ پہ ملتے ہیں بچھڑ جاتے ہیں پیارے ہستی کی ہر اک موج حبابوں کی طرح ہے صحرا میں ہر اک لمحہ چمکتا ہے مسلسل احساس سفر جیسے سرابوں کی طرح ہے اس دور میں چہروں پہ لکھے رہتے ہیں حالات ہر شخص یہاں جیسے کتابوں کی طرح ...

    مزید پڑھیے

    حسن تکمیل تمنا ہے صبا ہو جانا

    حسن تکمیل تمنا ہے صبا ہو جانا شہر در شہر ہر اک دل کی روا ہو جانا پاس آ آ کے ہر اک لمحہ بچھڑنا تیرا جیسے خوشبو کا رگ گل سے جدا ہو جانا اس طرح ٹوٹ کے برسے ہیں گرجتے بادل جیسے جاگی ہوئی آنکھوں کی صدا ہو جانا زندگی تو نے کئی رنگ بھرے ہیں پیہم زلف شب رنگ کبھی رنگ حنا ہو جانا کتنے بن ...

    مزید پڑھیے

    بارش ہوئی تو شہر کے تالاب بھر گئے

    بارش ہوئی تو شہر کے تالاب بھر گئے کچھ لوگ ڈوبتے ہوئے دھل کر نکھر گئے سورج چمک اٹھا تو نگاہیں بھٹک گئیں آئی جو صبح نو تو بصارت سے ڈر گئے دریا بپھر گئے تو سمندر سے جا ملے ڈوبے جو ان کے ساتھ کنارے کدھر گئے دلہن کی سرخ مانگ سے افشاں جو گر گئی لمحوں کی شوخ جھیل میں تارے بکھر گئے پھر ...

    مزید پڑھیے

    موسم زرنگاہ آوارہ

    موسم زرنگاہ آوارہ کاروان بہار آوارہ شاخ در شاخ پھول شرمائے ہو گئی ہے بہار آوارہ شہر در شہر یوں بھٹکتا ہوں جیسے ہو تیرا پیار آوارہ یوں سر راہ ایک پھول کھلا جیسے اک شاہکار آوارہ اس طرح دیس دیس پھرتے ہیں جیسے ابر بہار آوارہ

    مزید پڑھیے

    طلوع صبح تاباں کی جبیں سے

    طلوع صبح تاباں کی جبیں سے یہ کس کا خون رستا ہے زمیں سے تری یادوں کی شبنم ضو فشاں ہے نظر آتے ہیں جگنو شہ نشیں سے کوئی سورج مرے دل میں اتارو بنے جاتے ہیں رستے سرمگیں سے کوئی مانوس خوشبو بس گئی ہے چلے آتے ہیں جھونکے عنبریں سے تری قربت کی گرمی کہہ رہی ہے بکھرنے کو ہیں لمحے آتشیں ...

    مزید پڑھیے

    بچھڑ کے ہم سے ملنا چاہتی ہے

    بچھڑ کے ہم سے ملنا چاہتی ہے محبت اور کیا کیا چاہتی ہے کسی صحرائے وحشت میں اتر کر محبت خود سمٹنا چاہتی ہے جسے سورج نے جھلسایا ہے برسوں وہی کونپل پنپنا چاہتی ہے کوئی موج بلا ہے اور تنہا سمندر کو نگلنا چاہتی ہے جھلستے سورجوں کی بھٹیوں میں ہر اک ساعت پگھلنا چاہتی ہے کوئی زخمی ...

    مزید پڑھیے

    حسن تکمیل تمنا ہے صبا ہو جانا

    حسن تکمیل تمنا ہے صبا ہو جانا شہر در شہر ہر اک دل کی ردا ہو جانا پاس آ آ کے ہر اک لمحہ بچھڑنا تیرا جیسے خوشبو کا رگ گل سے جدا ہو جانا اس طرح ٹوٹ کے برسے ہیں گرجتے بادل جیسے جاگی ہوئی آنکھوں کی صدا ہو جانا زندگی تو نے کئی رنگ بھرے ہیں پیہم زلف شب رنگ کبھی رنگ حنا ہو جانا کتنے بن ...

    مزید پڑھیے

    چاند اپنی وسعتوں میں گم شدہ رہ جائے گا

    چاند اپنی وسعتوں میں گم شدہ رہ جائے گا ہم نہ ہوں گے تو کہاں کوئی دیا رہ جائے گا رفتہ رفتہ ذہن کے سب قمقمے بجھ جائیں گے اور اک اندھے نگر کا راستہ رہ جائے گا تتلیوں کے ساتھ ہی پاگل ہوا کھو جائے گی پتیوں کی اوٹ میں کوئی چھپا رہ جائے گا زرد پتوں کی طرح اک دن بکھر جائے گا تو جا چکے ...

    مزید پڑھیے

    طلوع صبح تاباں کی جبیں سے

    طلوع صبح تاباں کی جبیں سے یہ کس کا خون رستا ہے زمیں سے تری یادوں کی شبنم ضو فشاں ہے نظر آتے ہیں جگنو شہ نشیں سے کوئی سورج مرے دل میں اتارو بنے جاتے ہیں رستے سرمگیں سے کوئی مانوس خوشبو بس گئی ہے چلے آتے ہیں جھونکے عنبریں سے تری قربت کی گرمی کہہ رہی ہے بکھرنے کو ہیں لمحے آتشیں ...

    مزید پڑھیے