آوارگیٔ رنگ ہے خوابوں کی طرح ہے

آوارگیٔ رنگ ہے خوابوں کی طرح ہے
وہ شخص شفق زار گلابوں کی طرح ہے


ہر موڑ پہ ملتے ہیں بچھڑ جاتے ہیں پیارے
ہستی کی ہر اک موج حبابوں کی طرح ہے


صحرا میں ہر اک لمحہ چمکتا ہے مسلسل
احساس سفر جیسے سرابوں کی طرح ہے


اس دور میں چہروں پہ لکھے رہتے ہیں حالات
ہر شخص یہاں جیسے کتابوں کی طرح ہے


تجدید محبت کی تراشیدہ کہانی
ہر دور میں روحوں کے نصابوں کی طرح ہے