بے خبر دنیا کو رہنے دو خبر کرتے ہو کیوں
بے خبر دنیا کو رہنے دو خبر کرتے ہو کیوں دوستو میرے دکھوں کو مشتہر کرتے ہو کیوں کوئی دروازہ نہ کھولے گا صدائے درد پر بستیوں میں شور و غل شام و سحر کرتے ہو کیوں مجھ سے غربت مول لے کر کون گھر لے جائے گا تم مجھے رسوا سر بازار زر کرتے ہو کیوں آنکھ کے اندھوں کو کیوں دکھلاتے ہو پرواز ...