Iqbal Mirza

اقبال مرزا

اقبال مرزا کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    روایتوں کے ابھی آفتاب باقی ہیں

    روایتوں کے ابھی آفتاب باقی ہیں شرافتوں کے ابھی ماہتاب باقی ہیں یہ مانا ہم نے کہ آزاد ہو چکے لیکن ابھی غلامی کے ہم پر عذاب باقی ہیں انہی کے دم سے ہے رونق یہی ہیں سرمایہ بکھیرتے ہوئے خوشبو گلاب باقی ہیں یہ ترجمان حیات بشر ہیں دیکھو تو ابھرتے پھوٹتے اب بھی حباب باقی ہیں حقیقتوں ...

    مزید پڑھیے

    آنکھ کے پردے کے پیچھے اک سماں رہ جائے گا

    آنکھ کے پردے کے پیچھے اک سماں رہ جائے گا آگ کے شعلے بجھے تب بھی دھواں رہ جائے گا کیا عجب کل پھر یقیں میں شک کی آمیزش ملے شک اگر مٹ بھی گیا پھر بھی گماں رہ جائے گا صرف ہونے کو فنا ہے جو نہیں اس کی بقا آسماں کچھ بھی نہیں ہے آسماں رہ جائے گا تیری قربت سے حسیں موسم بھی ہے خوشبو بھی ...

    مزید پڑھیے