جو تم پہ حرف بھی آئے تو اپنا سر دیں گے
جو تم پہ حرف بھی آئے تو اپنا سر دیں گے تمہارے لوگ ہمیں قتل بھی تو کر دیں گے ترے خطوط کی دولت تو سونپ دی تجھ کو یہ جی میں ہے کہ تجھے عظمت ہنر دیں گے پڑھی ہے اس نے کہانی مری رسالے میں اب اس پہ لوگ رسالے بھی بند کر دیں گے اسے پکارو کہیں دل میں چھپ گیا ہے وہ یہ گھر اسی کا ہے ہم اس کو ...