گلہ تو آپ سے ہے اور بے سبب بھی نہیں
گلہ تو آپ سے ہے اور بے سبب بھی نہیں مگر ارادۂ اظہار زیر لب بھی نہیں میں چاہتا ہوں کہ اپنی زباں سے کچھ نہ کہوں میں صاف گو ہوں مگر اتنا بے ادب بھی نہیں جفا کی طرح مجھے ترک دوستی بھی قبول ملال جب بھی نہ تھا مجھ کو اور اب بھی نہیں گزر گیا وہ طلب گاریوں کا دور بخیر خدا کا شکر ہے کب ...