Imran Shanawar

عمران شناور

عمران شناور کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    تیرے دل سے اتر چکا ہوں میں

    تیرے دل سے اتر چکا ہوں میں ایسا لگتا ہے مر چکا ہوں میں اب مجھے کس طرح سمیٹو گے ریزہ ریزہ بکھر چکا ہوں میں تیری بے اعتنائیوں کے سبب ظرف کہتا ہے بھر چکا ہوں میں تجھ کو ساری دعائیں لگ جائیں اب تو جینے سے ڈر چکا ہوں میں ایک غم اور منتظر ہے مرا ایک غم سے گزر چکا ہوں میں تجھ کو نفرت ...

    مزید پڑھیے

    کچھ تو اے یار علاج غم تنہائی ہو

    کچھ تو اے یار علاج غم تنہائی ہو بات اتنی بھی نہ بڑھ جائے کہ رسوائی ہو ڈوبنے والے تو آنکھوں سے بھی کب نکلے ہیں ڈوبنے کے لیے لازم نہیں گہرائی ہو جس نے بھی مجھ کو تماشا سا بنا رکھا ہے اب ضروری ہے وہی شخص تماشائی ہو میں محبت میں لٹا بیٹھا ہوں دل کی دنیا کام یہ ایسا بھی کب ہے کہ ...

    مزید پڑھیے

    بھوک کم کم ہے پیاس کم کم ہے

    بھوک کم کم ہے پیاس کم کم ہے اب تو جینے کی آس کم کم ہے سانس لیتے تھے ہجر موسم میں اب یہ موسم بھی راس کم کم ہے تتلیاں اڑ گئیں یہ غم لے کر اب کے پھولوں میں باس کم کم ہے دل جو ملنے کی ضد نہیں کرتا اب یہ رہتا اداس کم کم ہے اپنی حالت اسے بتا نہ سکوں وہ جو چہرہ شناس کم کم ہے

    مزید پڑھیے

    گام گام خواہشیں

    گام گام خواہشیں ناتمام خواہشیں ہر خوشی کی موت ہیں بے لگام خواہشیں لے ہی آئیں آخرش زیر دام خواہشیں ہوش میں نہیں ہوں میں صبح و شام خواہشیں کاٹتی ہیں روح کو بے نیام خواہشیں

    مزید پڑھیے

    لوگ پابند سلاسل ہیں مگر خاموش ہیں

    لوگ پابند سلاسل ہیں مگر خاموش ہیں بے حسی چھائی ہے ایسی گھر کے گھر خاموش ہیں دیکھتے ہیں ایک دوجے کو تماشے کی طرح ان پہ کرتی ہی نہیں آہیں اثر خاموش ہیں ہم حریف جاں کو اس سے بڑھ کے دے دیتے جواب کوئی تو حکمت ہے اس میں ہم اگر خاموش ہیں اپنے ہی گھر میں نہیں ملتی اماں تو کیا کریں پھر ...

    مزید پڑھیے

تمام

5 نظم (Nazm)

    ایس ایم ایس

    میں نے اس کو میسج بھیجا جس میں میں نے پیار محبت کے کچھ جملے درج کیے اور نیچے اپنا نام بھی لکھا وہ بھی عجلت میں تھی شاید اس نے ٹو کا اضافہ کر کے میسج مجھ کو واپس بھیجا جلدی میں وہ اپنا نام ہی بھول گئی تھی اس نے اپنا نام نہ لکھا نیچے میرا نام لکھا تھا

    مزید پڑھیے

    اقرار

    تری سنجیدہ باتیں یاد آئیں تو ہنساتی ہیں تری سب بھولپن میں کی ہوئی باتیں ستاتی ہیں ترا یہ بچپنا تو جانے کب جائے گا جان جاں تجھے بھی پیار کرنا جانے کب آئے گا جان جاں بھری محفل میں سب کے سامنے اقرار کرتا ہوں میں تم سے پیار کرتا ہوں تمہی سے پیار کرتا ہوں نہ ہو مجھ پر یقیں تم کو تو اک دن ...

    مزید پڑھیے

    شناور

    خلا میں غور سے دیکھوں تو اک تصویر بنتی ہے اور اس تصویر کا چہرہ ترے چہرے سے ملتا ہے وہی آنکھیں وہی رنگت وہی ہیں خال و خد سارے مری آنکھوں سے دیکھے تو تجھے اس عکس کے چہرے پہ اک تل بھی دکھائی دے جو بالکل تیرے چہرے پر سجے اس تل کے جیسا ہے جو گہرا ہے بہت گہرا سمندر سے بھی گہرا ہے کہ اس ...

    مزید پڑھیے

    استری کرتے ہوئے

    وہ میری شرٹ جلنے پر ترا بے ساختہ ہنسنا مجھے جب یاد آتا ہے تو جاناں ایسے لگتا ہے تو میرے پاس بیٹھی ہے مجھے محسوس ہوتی ہے مگر میں چھو نہیں سکتا تری آواز کانوں میں ابھی تک گونج اٹھتی ہے وہ میری شرٹ جلنے پر ترا بے ساختہ ہنسنا مجھے جب یاد آتا ہے

    مزید پڑھیے

    تیری یاد

    ہفتہ پہلے جب تیرا فون آیا اور تو نے کہا جان جاناں آئی مس یو تب سے جانے کیوں دل میں ایک عجب سی ہلچل ہے دل کے دریا میں جیسے کسی نے پتھر پھینک دیا مجھ کو ایسا لگتا ہے پتھر تیری یاد کا تھا جس کے گرتے ہی پانی بے بس ہو کر اچھل گیا آنکھ کٹورا بھر آیا نہیں یقیں تو دیکھ آ کر آج بھی میری آنکھوں ...

    مزید پڑھیے