اقرار

تری سنجیدہ باتیں یاد آئیں تو ہنساتی ہیں
تری سب بھولپن میں کی ہوئی باتیں ستاتی ہیں
ترا یہ بچپنا تو جانے کب جائے گا جان جاں
تجھے بھی پیار کرنا جانے کب آئے گا جان جاں
بھری محفل میں سب کے سامنے اقرار کرتا ہوں
میں تم سے پیار کرتا ہوں تمہی سے پیار کرتا ہوں
نہ ہو مجھ پر یقیں تم کو تو اک دن آزما لینا
اور اس کے بعد جان جاں مجھے اپنا بنا لینا