Iftikhar Raghib

افتخار راغب

افتخار راغب کی غزل

    تنگ ہم پر بھی ہماری دنیا

    تنگ ہم پر بھی ہماری دنیا دشمن عشق ہے ساری دنیا زیست کی منزل مقصود نہیں آخرت کی ہے سواری دنیا ہم بھی اللہ کے پیارے اٹھیں جب ہو اللہ کو پیاری دنیا انگلیوں پر یہ نچائے سب کو چاہتی کیا ہے مداری دنیا ہم کہ دنیا کے نہیں دیوانے مختلف تم سے ہماری دنیا کیوں پنپتا ہے درخت الفت کیوں ...

    مزید پڑھیے

    دل سے جب آہ نکل جائے گی

    دل سے جب آہ نکل جائے گی جاں بھی ہمراہ نکل جائے گی دل میں کچھ بھی تو نہ رہ جائے گا جب تری چاہ نکل جائے گی ہم نے سمجھا تھا کہ کچھ برسوں میں فصل جاں کاہ نکل جائے گی پھر سبھی جوڑ کے سر بیٹھے ہیں پھر کوئی راہ نکل جائے گی تم سے ملنے کی بھی کوئی صورت انشا اللہ نکل جائے گی توڑ کر ساری ...

    مزید پڑھیے

    ذہن و دل میں ہے جنگ یا کچھ اور

    ذہن و دل میں ہے جنگ یا کچھ اور ہو رہا ہوں ملنگ یا کچھ اور حال کیا ہو گیا سماعت کا تیری باتیں تھیں سنگ یا کچھ اور کوئی اترا ہے جھیل میں دل کی اٹھ رہی ہے ترنگ یا کچھ اور تیرے ہاتھوں میں ڈور ہے یا دل ہو گیا ہوں پتنگ یا کچھ اور کوششیں رائیگاں منانے کی مجھ کو ہی تھا نہ ڈھنگ یا کچھ ...

    مزید پڑھیے

    پھر اٹھایا جاؤں گا مٹی میں مل جانے کے بعد

    پھر اٹھایا جاؤں گا مٹی میں مل جانے کے بعد گرچہ ہوں سہما ہوا بنیاد ہل جانے کے بعد آپ اب ہم سے ہماری خیریت مت پوچھئے آدمی خود کا کہاں رہتا ہے دل جانے کے بعد سخت جانی کی بدولت اب بھی ہم ہیں تازہ دم خشک ہو جاتے ہیں ورنہ پیڑ ہل جانے کے بعد خوف آتا ہے بلندی کی طرف چڑھتے ہوئے گل کا ...

    مزید پڑھیے

    پیکر مہر و وفا روح غزل یعنی تو

    پیکر مہر و وفا روح غزل یعنی تو مل گیا عشق کو اک حسن محل یعنی تو شہر خوباں میں کہاں سہل تھا دل پر قابو مضطرب دل کو ملا صبر کا پھل یعنی تو غم دل ہو غم جاناں کہ غم دوراں ہو سب مسائل کا مرے ایک ہی حل یعنی تو ڈھونڈ کر لاؤں کوئی تجھ سا کہاں سے آخر ایک ہی شخص ہے بس تیرا بدل یعنی تو پیاس ...

    مزید پڑھیے

    انکار ہی کر دیجیے اقرار نہیں تو

    انکار ہی کر دیجیے اقرار نہیں تو الجھن ہی میں مر جائے گا بیمار نہیں تو لگتا ہے کہ پنجرے میں ہوں دنیا میں نہیں ہوں دو روز سے دیکھا کوئی اخبار نہیں تو دنیا ہمیں نابود ہی کر ڈالے گی اک دن ہم ہوں گے اگر اب بھی خبردار نہیں تو کچھ تو رہے اسلاف کی تہذیب کی خوشبو ٹوپی ہی لگا لیجیے دستار ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 4 سے 4