Iftikhar Raghib

افتخار راغب

افتخار راغب کی غزل

    آگ کے ساتھ ہی پانی بھی بہم رکھنا تھا

    آگ کے ساتھ ہی پانی بھی بہم رکھنا تھا دل میں تھا عشق تو آنکھوں کو بھی نم رکھنا تھا مجھ کو معلوم تھا بدلی ہوئی رت کا انجام پھر بھی بے تاب امنگوں کا بھرم رکھنا تھا اب کہاں دل کی طلب عقل سے ہو کچھ امداد اک ذرا سوچ کے پہلا ہی قدم رکھنا تھا ان سے امید نہ رکھتا میں وفا کی کیسے دست الفت ...

    مزید پڑھیے

    تقدیر وفا کا پھوٹ جانا

    تقدیر وفا کا پھوٹ جانا میں بھولا نہ دل کا ٹوٹ جانا کیا دیتا رہے گا دل پہ دستک اک جملہ جو میں نے جھوٹ جانا اک صورت اتارنا غزل میں لفظوں کا پسینا چھوٹ جانا کیا روؤں تجھے اے دھیان درپن پل بھر میں ہے تجھ کو ٹوٹ جانا کس درجہ سرور بخش تھا وہ اس کوچے میں جھوٹ موٹ جانا رک جائے گا ساتھ ...

    مزید پڑھیے

    جو دوسروں کی خطائیں معاف کرتے ہیں

    جو دوسروں کی خطائیں معاف کرتے ہیں دراصل دل سے کدورت وہ صاف کرتے ہیں ہر ایک بات میں حامی نہیں بھری جاتی انہیں گلہ ہے کہ ہم اختلاف کرتے ہیں کبھی گمان کی صورت کبھی یقین کے ساتھ دلوں کے راز کا ہم انکشاف کرتے ہیں ہمیں یقیں بھی دلاتے ہیں ساتھ دینے کا وہ سازشیں بھی ہمارے خلاف کرتے ...

    مزید پڑھیے

    جی چاہتا ہے جینا جذبات کے مطابق

    جی چاہتا ہے جینا جذبات کے مطابق حالات کر رہے ہیں حالات کے مطابق جس درجہ ہجر رت میں آنکھیں برس رہی ہیں غزلیں بھی اگ رہی ہیں برسات کے مطابق سکھ چین اور خوشی کا اندازہ مت لگاؤ اسباب و مال و زر کی بہتات کے مطابق ہو شہر کے مطابق حاصل ہر اک سہولت ماحول پر سکوں ہو دیہات کے ...

    مزید پڑھیے

    باعث اضطراب خاموشی

    باعث اضطراب خاموشی اک مسلسل عذاب خاموشی گفتگو ہے ابھی ہمہ تن گوش کر رہی ہے خطاب خاموشی کس قدر دل خراش ہے مت پوچھ خامشی کا جواب خاموشی سارے لفظوں نے ساتھ چھوڑ دیا جب ہوئی باریاب خاموشی خوش بیانی کا زعم ختم ہوا کر گئی لا جواب خاموشی اک طرف پر کشش مرے اشعار اک طرف اجتناب ...

    مزید پڑھیے

    اے ابن اضطراب دل ناصبور صبر

    اے ابن اضطراب دل ناصبور صبر تکلیف میں ہے باعث کیف و سرور صبر چھٹ کر رہے گی تیرگی اک دن گریز کی پھوٹے گا التفات و محبت کا نور صبر آنکھوں میں تیرتے ہیں ابھی تک کئی حروف لکھا تھا اس نے اشک سے بین السطور صبر میں کیا کروں کہ تم کو نہ ہو برہمی کبھی کس طرح دل کو آئے تمہارے حضور صبر تم ...

    مزید پڑھیے

    مضطرب آپ کے بنا ہے جی

    مضطرب آپ کے بنا ہے جی یہ محبت بھی کیا بلا ہے جی جی رہا ہوں میں کتنا گھٹ گھٹ کر یہ مرا جی ہی جانتا ہے جی میرے سینے میں جو دھڑکتا ہے میرا دل ہے کہ آپ کا ہے جی آپ اس کو برا سمجھتے ہیں اپنا اپنا مشاہدہ ہے جی اتنے معصوم آپ مت بینے آپ لوگوں کو سب پتا ہے جی کیا بتاؤں کہ کتنی شدت سے تم سے ...

    مزید پڑھیے

    ترک تعلقات نہیں چاہتا تھا میں

    ترک تعلقات نہیں چاہتا تھا میں غم سے ترے نجات نہیں چاہتا تھا میں کب چاہتا تھا تیری عنایت کی بارشیں شادابیٔ حیات نہیں چاہتا تھا میں مجھ سے تو اے بہشت نظر یوں نظر نہ پھیر کیا تجھ کو تا حیات نہیں چاہتا تھا میں میں چاہتا تھا تم سے نہ جیتوں کبھی مگر کھا جاؤں خود سے مات نہیں چاہتا تھا ...

    مزید پڑھیے

    انداز ستم ان کا نہایت ہی الگ ہے

    انداز ستم ان کا نہایت ہی الگ ہے گزری ہے جو دل پر وہ قیامت ہی الگ ہے لے جائے جہاں چاہے ہوا ہم کو اڑا کر ٹوٹے ہوئے پتوں کی حکایت ہی الگ ہے پردیس میں رہ کر کوئی کیا پانو جمائے گملے میں لگے پھول کی قسمت ہی الگ ہے جتنا ہے ثمر جس پہ وہ اتنا ہے خمیدہ پھل دار درختوں کی طبیعت ہی الگ ...

    مزید پڑھیے

    چھوڑا نہ مجھے دل نے مری جان کہیں کا

    چھوڑا نہ مجھے دل نے مری جان کہیں کا دل ہے کہ نہیں مانتا نادان کہیں کا جائیں تو کہاں جائیں اسی سوچ میں گم ہیں خواہش ہے کہیں کی تو ہے ارمان کہیں کا ہم ہجر کے ماروں کو کہیں چین کہاں ہے موسم نہیں جچتا ہمیں اک آن کہیں کا اس شوخئ گفتار پر آتا ہے بہت پیار جب پیار سے کہتے ہیں وہ شیطان ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 4