Iftikhar Naseem

افتخار نسیم

ہم جنس پرست پاکستانی شاعر جو امریکہ میں رہتے تھے

Known for open expression of homosexual themes in Urdu literature.

افتخار نسیم کی غزل

    لگے گا اجنبی اب کیوں نہ شہر بھر مجھ کو

    لگے گا اجنبی اب کیوں نہ شہر بھر مجھ کو بچا گیا ہے نظر تو بھی دیکھ کر مجھ کو میں گھوم پھر کے اسی سمت آ نکلتا ہوں جکڑ رہی ہے ترے گھر کی رہ گزر مجھ کو جھلس رہا ہے بدن زیر سایۂ دیوار بلا رہا ہے کوئی دشت بے شجر مجھ کو میں سنگ دل ہوں تجھے بھولتا ہی جاتا ہوں میں ہنس رہا ہوں تو مل کے اداس ...

    مزید پڑھیے

    خود کو ہجوم دہر میں کھونا پڑا مجھے

    خود کو ہجوم دہر میں کھونا پڑا مجھے جیسے تھے لوگ ویسا ہی ہونا پڑا مجھے دشمن کو مرتے دیکھ کے لوگوں کے سامنے دل ہنس رہا تھا آنکھ سے رونا پڑا مجھے کچھ اس قدر تھے پھول زمیں پر کھلے ہوئے تاروں کو آسمان میں بونا پڑا مجھے ایسی شکست تھی کہ کٹی انگلیوں کے ساتھ کانٹوں کا ایک ہار پرونا پڑا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 4 سے 4