Iftikhar Bukhari

افتخار بخاری

افتخار بخاری کے تمام مواد

11 نظم (Nazm)

    وصیت

    میرے پاس تین چیزیں ہیں ریت مجھے وراثت میں ملی پتھر میں نے محنت سے کمایا اور یہ تھوڑی سی دھوپ مجھے سڑک پر پڑی ہوئی ملی میں نے ریت سے اپنی عمر بنائی میں نے پتھر اپنے پیٹ پر باندھا میں نے دھوپ سے اپنا سایہ بنایا میں اپنے سائے میں چلتا ہوں میں اپنی دھوپ میں جلتا ہوں میں کسی پیڑ کا ...

    مزید پڑھیے

    چلتی رہتی ہے

    چلتی رہتی ہے دائیں بائیں آگے پیچھے ساتھ ساتھ دھیرے دھیرے یا تیز قدموں سے جیسے خرام کرتی ہے ہوا بے پناہ راتوں میں کانٹوں اور جھاڑیوں میں بے خبری کے نقشوں میں چلتی رہتی ہے کوئی بے معنی گفتگو عمر گزارنے کے لئے دوریوں کے درمیان ہجر و وصال کے کہرے میں یخ بستہ خاموش رستوں میں چلتی ...

    مزید پڑھیے

    رکنے اور چلنے کے درمیان

    دن لڑکھڑاتا ہے دنیا اپنے سکوت میں ڈگمگاتی ہے ہر شے قابل دید مگر گریزاں ہے سب کچھ نزدیک ہے مگر نا ممکن کتاب آئینہ کپڑے پنجرہ اور پرندہ اپنے ناموں کے سائے میں بے حرکت وقت دھڑکتا ہے میرے سینے میں لہو کی نہ بدلنے والی آزردہ تال پر دھوپ‌ چھاؤں سے بے نیاز دیوار مبنی بر وہم تصویروں کے ...

    مزید پڑھیے

    ایک اور افتخار کے نام

    تم تو کہتے تھے دنیا بدلنے کو ہے چھوٹے چھوٹے تھے ہم فلسفی کہہ کے سب چھیڑتے تھے تمہیں فلاں نے کہا ہے فلاں نے لکھا ہے کتابوں سے دیتے تھے اکثر حوالے سویرے سویرے مجھے روز لے جاتے تھے ساتھ اسٹال پر مفت اخبار پڑھنے یہ دھن تھی کہ بس ہو نہ ہو آج دنیا بدلنے کی اچھی خبر چھپ گئی ہو زمانے کی ...

    مزید پڑھیے

    میں سوچتا ہوں

    میں سوچتا ہوں اگر دو راستے ہوتے تم تک جانے کے لئے کسی باغ میں چہل قدمی کی طرح یخ بستہ پہاڑوں میں سفید سرنگوں جیسے اگر دو خواب ہوتے سہمی ہوئی خاموش راتوں میں جاگنے کے لئے سونے کے لئے اگر دو جنگل ہوتے پر اسرار بھٹکنے کے لئے یا دنیا داروں سے کٹنے کے لئے اگر دو پرندے ہوتے محبت کے ...

    مزید پڑھیے

تمام