احساس
میری آنکھوں میں ہے بے خوابی کے نشتر چبھن ہر طرف تیرہ شبی، ہر طرف ایک گھٹن کوئی شعلہ نہ کرن سرد ہونے کو ہے دل کی دھڑکن تک رہی ہے مجھے کس حسرت سے میرے بستر کی ہر اک درد سے بھرپور شکن ڈس نہ لے دل کو یہ تنہائی کے احساس کی کالی ناگن اے مرے خواب کی دلکش پریو گنگناتی ہوئی زلفوں کی ...